اسلام آباد(وقائع نگار )سپریم کورٹ نے نابینا سرکاری افسر کی تعیناتی کیخلاف درخواست خارج کردی۔جسٹس اعجاز الاحسن نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملازم ایک آنکھ سے معذور ہے اور سب واضح ہے۔۔جب تقرریر میرٹ پر کی گئی تو مسئلہ کیا ہے؟جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے وکیل نے کہا کہ بیان حلفی کے مطابق متاثرہ فریق کو کوئی معذوری نہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ بیان حلفی میں بھی کوئی تکنیکی غلطی ہو سکتی ہے۔یکارڈ کے مطابق تقرری میرٹ پر کی گئی انٹرویو بورڈ نے معائنہ بھی کیا۔۔۔معذور افراد کے کوٹہ پر انکی حق تلفی نہیں ہونی چاہیے۔دو اداروں نے انہیں معذور قرار دیا ہے۔محمد ساجد کو سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ پشاور میں سیکشن آفیسر تعینات کیا گیاتھا۔
سپریم کورٹ نے نابینا سرکاری افسر کی تعیناتی کیخلاف درخواست خارج کردی
Sep 26, 2023