اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے برطانیہ کے معروف تاجر اور بوہو گروپ کے بانی اور ایگزیکٹو چیئرمین عبداللہ کمانی نے لندن میں ملاقات کی۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران عبداللہ کمانی نے پاکستان کے ساتھ طویل المدتی تجارتی تعلقات قائم کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور ملک میں کپاس سے ملبوسات کی پیداوار تک کی ایک جامع سپلائی چین بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان سے بڑھتی ہوئی درآمدات کو آسان بنانے کیلئے پاکستان اور برطانیہ کے فضائی رابطوں میں بہتری کی بھی توقع ظاہر کی۔ وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے سرمایہ کاری کو آسان بنانے کیلئے پاکستان کے عزم سے آگاہ کیا اور ملک میں خاص طور پر خصوصی اقتصادی زونز کے اندر مینوفیکچرنگ سہولیات کے قیام میں تعاون کی پیشکش کی۔ نگران وزیراعظم نے بوہو گروپ کو پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانے کیلئے گروپ کا وفد پاکستان بھیجنے کی دعوت دی۔ ملاقات کو پاکستان اور بوہو گروپ کے درمیان اقتصادی تعاون اور تجارت کو بڑھانے کی جانب سے ایک اہم قدم قرار دیا گیا۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے ممتاز برطانوی پاکستانی تاجروں کے وفد نے پاکستان ہاو¿س میں ملاقات کی۔ نگران وزیر اعظم نے مثبت معاشی اشاریوں کو اجاگر کیا جن میں پاکستانی روپیہ مستحکم کرنا، مہنگائی میں کمی اور متوقع اقتصادی ترقی کو مضبوط کرنا بھی شامل ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ درآمدی پابندیوں کے خاتمے اور کاروباری برادری کا اعتماد بحال کرنے کی کوششوں سے بیرونی کھاتوں کو مزید فروغ دینے کی توقع تھی۔ وزیر اعظم نے پاکستان کی سرمایہ کاری دوست سوچ، مراعات اور کاروبار میں آسانی میں اصلاحات کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ون ونڈو پلیٹ فارم کے ذریعے کلیدی شعبوں میں سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنے کے لئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) متعارف کرائی جس کی صدارت وہ خود کرتے ہیں، اس اقدام کا مقصد کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانا، رکاوٹوں کو دور کرنا اور طویل مدتی سرمایہ کاری کا روڈ میپ بنانا ہے۔ وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کی نجکاری کے لئے حکومت کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے بیرون ملک مقیم تاجروں کو پاکستان کی معاشی بحالی میں کردار ادا کرنے کے لئے خاص طور پر خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت بھی دی۔ برطانوی پاکستانی کاروباری رہنماو¿ں نے وزیر اعظم کے تارکین وطن تک رسائی پر ان کی تعریف کی۔ پاکستان میں اپنے کاروباری آپریشنز کو بڑھانے میں اپنی بھرپور دلچسپی کا اظہار کیا۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور دوست ممالک کی جانب سے رقوم کی فراہمی سمیت مثبت اشاریوں نے مہنگائی میں کمی، زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم اور صنعتی ترقی کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے، نگران حکومت کے حالیہ انتظامی اقدامات نے پاکستانی روپے کو امریکی ڈالر کے مقابلہ میں مضبوط کیا۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق نگران وزیراعظم سے لندن کی کیپٹل و فنانشل مارکیٹ کے سینئر رہنماﺅں نے پاکستان ہاﺅس لندن میں ملاقات کی۔ ملاقات کرنے والوں میں نمایاں سرمایہ کاری کرنے والی فرموں میں فیلڈیلٹی انٹرنیشنل لمیٹڈ (ایف آئی ایل)، ولنگٹن مینجمنٹ، اشمور، جیفریز انٹرنیشنل، ریڈ ویل کیپٹل، سویٹیکس انڈسٹریل ایس اے، آکسفورڈ فرنٹیئر کیپٹل، گارنٹکو، جے پی مورگن، کالراک کیپٹل اور یو بی ایل (یوکے) کے نمائندے شامل تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ درآمدات پر پابندیوں کے خاتمے، زرعی مدد اور درمیانی مدت کے افراط زر کے اہداف کیلئے مالیاتی اقدامات کے بعد تجارت میں بہتری آئی ہے، زراعت اور صنعت میں بہتری آئی ہے، مہنگائی میں کمی واقع ہوئی ہے۔ وزیراعظم نے انہیں یقین دلایا کہ پاکستان میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں کی گئی اصلاحات کرکے آئی ایم ایف پروگرام سے وابستگی کا اظہار کیا ہے۔ سرمایہ کاروں نے پاکستان کی مالیاتی اور کیپٹل مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے امید افزاء مواقع تلاش کرنے میں اپنی گہری دلچسپی کا اظہار کیا جو اقتصادی تعاون کو وسعت دینے میں بڑھتی ہوئی باہمی دلچسپی کی عکاسی کرتا ہے۔