باصلاحیت بلوچ نوجوان پاکستان کو لیڈ کر سکتا ہے

وفاق اور بلوچستان حکومت کے صوبے میں نوجوانوں کی تعلیم وتربیت سمیت ان کی ذہنی و جسمانی صحت و شخصیتی تعمیر کیلئے کئے گئے مثبت اقدامات کے ثمرات سامنے آنے لگے ہیں جو یقینی طور پر خوش آئند ہیں اور اس امر کا بھی واضح ثبوت ہے کہ بلوچستان کا ٹیلینٹ ایسا ہے کہ وہ پاکستان کو لیڈ کرسکتا ہے ۔ اس کے برعکس یہ بھی حقیقت ہے کہ احساس محرومی کا شکار پسماندہ نوجوان تخریب کاروں کا آسان ہدف ہوتے ہیں جس کی بڑی مثال خود کش حملہ آورعدیلہ بلوچ ہے،عدیلہ بلوچ کو تربت سے گرفتار کیا گیا اور اس نے انکشاف کیا ہے کہ دہشت گرد بلیک میل کرکے بلوچ خواتین کو ورغلاتے ہیں اور اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں۔گرفتار خودکش حملہ آور عدیلہ بلوچ نے  بتایا ہے وہ اس بات کی چشم دید گواہ ہیں۔بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت میں پریس کانفرنس میں عدیلہ بلوچ نے کہا کہ میں ایک کوالیفائیڈ نرس ہوں اورورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا ایک پروجیکٹ چلا رہی تھی، میرا کام لوگوں کی مدد کرنا اور زندگیاں بچانا ہے۔ میری بدقسمتی ہے کہ میں ایسے عناصر کے ساتھ رہی جنہوں نے مجھے صحیح راستے سے بھٹکایا۔عدیلہ بلوچ نے کہا کہ مجھے ایسے بہکایا گیا کہ میں خود کش حملہ کرنے کے لیے تیار ہو گئی۔ میں نے یہ بھی نہیں سوچا کہ میرے خودکش حملے کرنے سے کتنے معصوم اور بے گناہ لوگوں کی جان چلی جائے گی۔ مجھے دہشتگردوں کی جانب سے ایک نئی اور خوشگوار زندگی کے سبز باغ دکھائے گئے۔گرفتار خودکش حملہ آور عدیلہ بلوچ کے مطابق میں اپنے گھر والوں کو بتائے بغیر دہشت گردوں کے پاس پہاڑوں میں چلی گئی۔ وہاں جا کر مجھے احساس ہوا کہ یہاں مشکلات اور سخت زندگی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔ میرے علاوہ وہاں اور بھی بہکائے ہوئے بلوچ نوجوان موجود تھے۔عدیلہ بلوچ نے کہا کہ دہشتگردوں کی جانب سے یہ تاثر دینا کہ بلوچ خواتین اپنی مرضی سے خود کش حملہ کرتی ہیں سراسر جھوٹ ہے۔ دہشتگرد بلیک میل کرکے بلوچ خواتین کو ورغلاتے ہیں ۔عدیلہ بلوچ نے مزید کہا کہ میرا بلوچ نوجوانوں کے لیے پیغام ہے کہ جو غلطی میں نے کی ہے آپ نہ کریں۔ اس میں صرف ہمارا نقصان ہے اور ورنہ ایسے کاموں سے کوئی آزادی نہیں ملتی ۔یہ بربادی کا راستہ ہے، اپنے آپ کو خود کش حملے میں استعمال کرکے مارنا حرام راستہ ہے۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایک بڑی کامیابی ملی ہے، جس میں انہوں نے ضلع کیچ کے شہر تربت سے خاتون خودکش حملہ آور کو گرفتار کیا ہے، جس کی شناخت عدیلہ بلوچ کے نام سے ہوئی ۔ ذرائع کے مطابق عدیلہ بلوچ گرفتاری کے وقت تربت ٹیچنگ اسپتال میں نرس کے طور پر کام کررہی تھی۔عدیلہ بلوچ کا گرفتار ہونا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ دہشتگرد، علیحد گی پسند اپنے مذموم مقاصد کے لیے بلوچ خواتین کا استعمال کر رہے ہیں۔ حکومت کے خلاف شرپسندوں کے مذموم مقاصد و ناپاک عزائم کیا ہیں اور ان کا مقصد معصوم نوجوانوں کو گمراہ کرنا ہے دوسری جانب بلوچستان کا باشعور نوجوان ستاروں پر کمندیں ڈال رہا ہے اور وطن عزیز کانام دنیا بھر میں روشن کررہا ہے ۔
 وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کراٹے کومبیٹ میں عالمی سطح پر جیت کا ٹائٹل برقرار رکھنے پر بلوچستان سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی شاہ زیب رند کو مبارکباد دیتے ہوئے ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار اور حکومت بلوچستان کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے۔کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے عالمی کراٹے کمبیٹ کھلاڑی شاہ زیب رند منگل کو کوئٹہ پہنچے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے عالمی کھلاڑی شاہ زیب رند کو کوئٹہ ائیر پورٹ پر خوش آمدید کہا اور گلے سے لگایا۔وزیر اعلی نے شاہ زیب رند کو جیت کا تسلسل برقرار رکھنے پر مبارکباد دی اور فتح کے لئے جہد مسلسل اور محنت پر شاباش دی۔ شاہ زیب رند سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ آپ بلوچستان اور پاکستان کا فخر ہیں اور آپ جیسے باصلاحیت نوجوانوں سے ہی ملک کا روشن مستقبل وابستہ ہے، بلوچستان کے نوجوانوں کے لئے آپ ترقی کی روشن مثال ہیں۔وزیراعلی نے شاہ زیب رند کی مسلسل جیت پر مسرت کا اظہار کیا اور انہیں  وزیر اعلی ہاؤس مدعو کیا ۔جہاںشاہ زیب رند نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ پہنچنے پر بہت خوشی ہوئی  بلوچستان کے نوجوانوں میں  بہت ٹیلنٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا مدمقابل دنیا کا سب سے بڑا فائٹر تھا شروع میں مجھے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا مگر پھر گیم میں میری واپسی ہوئی اور حریف فائٹر کو پہلی بار مجھ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔مشیر کھیل مینا مجید نے کہاکہ شاہ زیب رند کا تعلق بلوچستان سے ہے وسائل کی کمی کے باوجود انہوں نے کامیابی حاصل کی،  انہیںتمام وسائل دیں گے تاکہ وہ آئندہ بھی ملک کا نام روشن کرسکیں ۔
 یہ سلسلہ یہیں نہیں رکا بلکہ چئیرمین وزیر اعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود نے بھی شاہ زیب رند کو قومی ہیرو قرار دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان میں مزید تین دانش اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔چئیرمین وزیر اعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود نے اس بات کی خوش خبری کوئٹہ میں ہونے والی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سنائی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کا ٹیلنٹ ایسا ہے کہ وہ پاکستان کو لیڈ کر سکتا ہے، اسپورٹس ایسی فیلڈ ہے جس میں محنت کی جائے تو کامیابی مقدر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دورے پر بلوچستان کے نوجوانوں سے بہت متاثر ہوا تھا، جلد صوبے میں نیشنل والنٹئیر کور بنایا جائے گا، جس میں شامل افراد کو مکمل تربیت فراہم کی جائے گی۔رانا مشہود نے بتایا کہ نیشنل والنٹئیر کار کا لوگو بنانے والی بچی کا تعلق کوئٹہ کے سریاب روڈ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ فائٹر شاہ زیب رند قوم کے ہیرو ہے انہیں وزیر اعظم ہاؤس بلایا جائے گا۔ اسی طرح کوئٹہ سمیت بلوچستان میں پشتون کلچر ڈے کی مناسبت سے تقریبات کا انعقاد ہوا۔ اس موقع پر کوئٹہ ریلوے دربار میرج ہال میں تقریب منعقد کی گئی جس میں گورنر بلوچستان شیخ جعفرخان مندوخیل نے شرکت کی۔ محکمہ ثقافت بلوچستان کے زیراہتمام نوری نصیر خان کمپلیکس میں محفل موسیقی اور جامعہ بلوچستان میں بھی پشتون کلچر ڈے کی مناسبت سے تقریبات کا انعقاد ہوا،تقاریب میں طلبہ کی بڑی تعداد شریک ہے۔
دریں اثنا پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے زیر اہتمام کوئٹہ کے صادق شہید گرائونڈ میں ثقافتی میلے کا انعقاد کیا گیا ،جس میں شہریوں نے پشتون کلچر ڈے کی مناسبت سے روایتی پشتون لباس اور پگڑی زیب تن کر رکھی ہے۔ ثقافتی میلے میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی اور دیگر رہنما ئوں نے شرکت کی۔ پشتونخوانیشنل عوامی پارٹی کے زیراہتمام کوئٹہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے سبزازار میں پشتون کلچر ڈے کی تقریب منعقد ہوئی، بلوچستان کے پشتون علاقوں میں منعقدہ تقاریب میں پشتون روایتی رقص اتنڑ اور موسیقی پیش کی گئی جس سے شہری انتہائی محظوظ ہوئے جبکہ تقریبات میں بچوں و خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...