اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) فیڈرل بیورو آف ریونیو نے منی بجٹ لانے کی خبروں کی تردید کر دی۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ممبر ایف بی آر آئی آر پالیسی ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کہا کہ منی بجٹ نہیں لایا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے نان فائلرز پر پابندیاں لگانے کی منظور دی ہے۔ ممبر ایف بی آر نے کہا کہ ایف بی آر کا آڈٹ نظام فعال نہیں ہے اور ایف بی آر میں آڈیٹرز کی کمی ہے۔ آڈیٹرز اور انسپکٹرز کو کنٹریکٹ پر تعینات کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ حامد عتیق سرور نے کہا کہ اے سی سی اے، اے سی ایم اے اور چارٹڈ اکاؤنٹنٹس فرمز سے آڈیٹرز تعینات کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ 4 ہزار آڈیٹرز کو تعینات کرنے کی تجویز ہے، پہلے مرحلے میں400 آڈیٹرز تعینات کیے جا سکتے ہیں۔ ممبر ایف بی آر نے کہا کہ 20 لاکھ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔ ٹیکس دہندگان کی تعداد 60 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔ 15 لاکھ نان فائلرز کو پیغامات بھیج دئیے گئے ہیں۔ ایف بی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر ہے۔ توسیع نہیں ہو گی۔ آئندہ دنوں میں نان فائلرز پر پابندیوں کا اطلاق ہو سکتا ہے۔