اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی عدالت نے عدالتی حکم کے باوجود نام سفری پابندی کی فہرست سے نہ نکالنے پر توہین عدالت کیس میں سرکاری وکیل کو ہدایات لیکر عدالت کو آگاہ کرنے کی ہدایت کر دی۔ درخواست گزار وکیل نے کہاکہ ہماری اس کیس میں ضمانت کنفرم ہو چکی ہے، جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہاکہ 5 ستمبر کو اس کیس میں ضمانت کنفرم ہو چکی ہے ، جس پر سرکاری وکیل نے کہاکہ میں اس حوالے سے ہدایات لے لیتا ہوں، پنجاب والی ایف آئی آر سے متعلق یہ لاہور ہائیکورٹ چلے جاتے، زرتاج گل نے کہاکہ مجھے پاسپورٹ ہی نہیں دیتے تو میں سفر کیسے کرونگی، میرے خلاف چار خفیہ مقدمات درج کر دئیے گئے ہیں، میں منتخب رکن اسمبلی ہوں، میرا حق ہے میں جہاں مرضی جاؤں، یہ خفیہ ایف آئی آر درج کر لیتے اور نام سفری پابندی کی فہرست میں ڈال دیتے ہیں۔ عدالت نے کہاکہ زرتاج گل کا نام سفری پابندی کی فہرست سے کیوں نہیں نکالا گیا؟۔ عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایات لے کر آگاہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست پر سماعت آج تک ملتوی جبکہ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت نے تھانہ سنگجانی میں درج مقدمہ میں زرتاج گل کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔ دلائل مکمل ہونے پر سردار مصروف ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ کیش رقم کی بہت کمی ہے مچلکے کم رکھیے گا، دلائل سننے کے بعد عدالت نے 30 ہزار کے مچلکوں کی عوض یکم اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا۔