لاہور، چک امرو (سٹاف رپورٹر، نامہ نگار) لاہور میں لیڈی کانسٹیبل ثمن کے قتل کیس میں پولیس نے ملزم کانسٹیبل فاروق کو گرفتار کرکے آلہ قتل برآمد کر لیا جبکہ ملزم نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔ پولیس کے مطابق ملزم فاروق کو اس کے گھر سے ہی گرفتارکیا گیا۔ کانسٹیبل فاروق پولیس کے آپریشن ڈپارٹمنٹ میں تعینات تھا۔ ملزم نے پولیس کوبیان دیا کہ لیڈی کانسٹیبل ثمن سے 3سال سے دوستی تھی اور اس سے شادی کرنا چاہتا تھا تاہم مقتولہ کے کسی اور کے ساتھ بھی مراسم تھے اور جب اسے شادی کا کہا تو کانسٹیبل ثمن نے انکار کر دیا۔ ملزم فاروق نے بیان دیا کہ وہ مقتولہ کو منانے کے لیے ہربنس پورہ لے کر گیا اور انکار پر اس کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔ چک امرو سے نامہ نگار کے مطابق لاہور میں قتل ہونے والی لیڈی پولیس کانسٹیبل کو شکرگڑھ اس کے آبائی گاؤں ڈیرہ میں سپرد خاک کردیا گیا۔ مقتولہ پرتشدد مظاہروں سے نپٹنے والے یونٹ کا حصہ اور گھر کی واحد کفیل تھی۔ لاہور کے علاقے ہربنس پورہ میں قتل ہونے والی لیڈی پولیس ملازمہ کا تعلق نارووال کی تحصیل شکرگڑھ کے موضع ڈیرہ سے تھا۔ ثمن بی بی کی عمر 26 سال تھی۔ مقتولہ کی نعش شکرگڑھ اس کے آبائی گاؤں پہنچی تو گاؤں کی فضا سوگوار ہوگئی۔ مقتولہ کو تھانہ شاہ غریب کی حدود میں واقع گاؤں ڈیرہ میں سپرد خاک کر دیا گیا۔