اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنماؤں شازیہ مری اور پلوشہ خان نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم پر پی پی کا موقف واضح کرنا ہے، ہم تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، میثاق جمہوریت بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان معاہدہ ہوا تھا۔ آئینی وفاقی عدالت کا قیام ضروری ہے۔ یہ مجبوری ہے۔ حکومت کی جانب سے نہ ریلیف مل رہا ہے نہ عدالت کی طرف سے ریلیف مل رہا۔ 45 سال لگ گئے شہید ذوالفقار علی بھٹو کیس میں انصاف لینے میں۔ لوگ اپنے جائز فیصلوں کے لئے سالوں سال انتظار کرتے ہیں۔ عدالت سیاسی فیصلے سننے میں مصروف ہے۔ عدالت 10 سے 15 فیصد عام عوام کے کیسز سنتے ہیں اور 80 فیصد سیاسی کیسز سنتے ہیں۔ ایک جماعت انصاف کا راگ الاپ رہی ہے۔ یہ تحریک عمران ہے تحریک انصاف نہیں ہے۔ وہ آف دی ریکارڈ خود مانتے ہیں آئینی عدالت کی ضرورت ہے۔ وہ سیاست کی وجہ سے تنقید برائے تنقید کرتے ہیں۔