لاہور (لیڈی رپورٹر) وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے پنجاب کی جامعات میں وائس چانسلرز کی تعیناتیوں پر اعتراض کے معاملہ پر گورنر پنجاب سے اہم سوالات کر دئیے۔ وزیر تعلیم نے سوال اٹھایا کہ گورنر پنجاب نے کیوں 4 ماہ میں مستقل وائس چانسلرز لگانے کی بات نہیں کی؟۔ کیوں کبھی یونیورسٹیوں کی اصلاحات کی بات نہیں کی؟۔ ایکٹنگ وائس چانسلرز نے یونیورسٹیوں کو کیوں مستحکم نہیں کیا، گورنر نے کیوں نہیں پوچھا؟۔ وزیر تعلیم نے سوال اٹھایا کہ گذشتہ 4 ماہ میں گورنر پنجاب نے کیوں ایکٹنگ وائس چانسلرز کی کارکردگی کو نہیں جانچا اور بطور چانسلر یونیورسٹیوں کا پرفارمنس آڈٹ کیوں نہیں کیا؟۔ وزیر تعلیم نے استفسار کیا کہ یونیورسٹیاں خسارے میں کیوں ہیں، گورنر پنجاب نے اس پر کبھی کیوں نہیں سوچا؟۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ گورنر کو اس پر اعتراض کیوں نہیں کہ ایکٹنگ چارج والے وی سیز ایسا کیا کرتے رہے کہ بڑی بڑی یونیورسٹیاں خسارے میں چلی گئیں؟۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ تمام وائس چانسلرز کو ان کی سابقہ پرفارمنس مدنظر رکھ کر ہی منتخب کیا۔ انہوں نے کہا کہ کئی ہفتوں کی ایکسرسائز کے بعد وائس چانسلرز کا انتخاب کیا گیا ہے۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا ہم نے 14 دن تک گورنر پنجاب کے دستخط کا انتظار کیا اور پھر نوٹیفائی کیا‘ رانا سکندر حیات نے کہا کہ کسی کو سرچ کمیٹی کے ناموں پر اعتراض ہے تو پھر وہ نجانے تعلیم کے کس نظام کو سپورٹ کر رہا ہے۔ فیصلہ کس قدر درست تھا۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ نگران اور سفارشی وی سیز نے ملک کے ساتھ جتنا کھلواڑ کرنا تھا کر لیا، مگر اب انہیں اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
یونیورسٹیاں خسارے میں کیوں ‘ وزیر تعلیم کے گورنر سے سوالات
Sep 26, 2024