الیکٹرول ریفارمر پر پلڈاٹ کا بریفنگ سیشن

اٹھارویں ترمیم کے اگر کچھ حصوں پر اعتراضات ہیں تو وہیں ایک اچھا کام بھی نظر آیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ایڈہاک ازم سے نکال کر اسے مستقل حیثیت سے قائم کر دیا گیا ہے۔ اس تجویز کا سہرا تو ویسے بہت سی تنظیمیں لے سکتی ہیں لیکن پلڈاٹ (پاکستان انسٹیٹیوٹ آف .... ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپرنسی) کو اس کا صحیح کریڈت جاتا ہے‘ کیونکہ اس ادارے نے ایسٹ ویسٹ سینٹر ہوائی (امریکہ) اور یونائیٹڈ نیشنز ڈیمو کریسی فنڈ کے تعاون سے 2006ءسے اسی پر بہت کام کیا ہے‘ پیر کے روز پی سی ہوٹل میں پلڈاٹ کی طرف سے نئی الیکٹرول ریفارمز پر بریفنگ سیشن رکھا گیا‘ جس میں صحافی‘ دانشور‘ کالم نگار اور الیکٹرونک میڈیا کے اینکر پرسن شامل تھے۔ سابق گورنر شاہد حامد اور مجیب الرحمن شامی نے میزبانی کے فرائض انجام دیئے۔ آسیہ ریاض جوائنٹ ڈائریکٹر پلڈاٹ اور وجیہہ نے پروگرام کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔
سوال جواب کا سیشن بھی ہوا جس میں بہت اچھے آئیڈیاز سامنے آئے۔ افتخار کا کہنا ہے کہ چونسٹھ ہزار پولنگ سیشن میں سے 25 فیصد ایسے ہیں جہاں طاقتور جاگیردار اور سیاستدان اپنے مخالفوں کو ووٹ ڈالنے کا موقع نہیں دیتے۔ جعلی ڈگریاں الیکن کمیشن کی نااہلی ہے۔ آفر الیکشن کے موقع پر ان ڈگریوں کی تصدیق کیوں نہیں کرائی جاتی۔ بعد میں جعلی ڈگری ثابت ہونے پر ضمنی الیکشن پر بے شمار اخراجات ہوتے ہیں جو اصولاً جعلی ڈگری ثابت ہونے والے امیدوار سے وصول کرنے کی ضرورت ہے۔ عسکری نے اس بات سے اتفاق کیا کہ امیدوار اپنے ذاتی کوائف الیکشن کمیشن کو فراہم کرتے ہیں‘ اگر ان کوائف کو پبلک کر دیا جائے اور میڈیا کو دے دیا جائے تو کرپٹ عناصر خود ہی الیکشن سے باہر ہو جائیں گے۔ بنگلہ دیش الیکشن کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ وہاں وال چاکنگ کی اجازت نہیں ہے‘ صرف سٹینڈرڈ سائز کی بلیک اینڈ وائٹ تصویر لگانے کی اجات ہے اور وہاں انتخابی فہرستیں باتصویر ہیں اب پاکستان میں بھی نادرا کے تعاون سے پائلٹ پراجیکٹ تیار کیا جا رہا ہے جس کے بعد آئندہ الیکشن میں تمام انتخابی فہرستیں باتصویر ہوں گی‘ جس کی وجہ سے جعلی ووٹوں کی روک تھام ہو سکے گی۔ گزشتہ الیکشن کے موقع پر امریکہ نے پاکستان الیکشن کمیشن کو ایک ارب روپے دیئے تھے جس میں سے 560 ملین روپے کمپیوٹرائزڈ فہرستوں کے لئے تین کمپنیوں کے کنسورشیم کے حوالے کر دیئے گئے اور نادرا کو ہدایات دی گئیں کہ وہ اس پراجیکٹ کے لئے .... نہیں کرے گا۔ ہوائی سے آئے ہوئے متعدد کتابوں کے مصنف ڈاکٹر شبیر چیمہ نے بتایا کہ پاکستان میں جمہوریت کے حالات بہتر ہو رہے ہیں اور فری اینڈ فیئر انتخابات کیلئے صحیح ووٹرز لسٹ کا ہونا ضروری ہے۔ ناصرہ اقبال جو سینئر فیز گروپ آف الیکٹرول پروسیس کی واحد خاتون ممبر ہیں نے کہا ”خواتین کی اکثریت ووٹ ڈالنے سے محروم رہتی ہے۔ انتخابات میں خواتین ووٹرز کے ساتھ خواتین ممبر کیلئے بھی مروجہ طریقہ کار تبدیلی کرنے کی ضرورت ہے۔

ای پیپر دی نیشن