امریکی نمائندہ خصوصی مارک گراسمین نے وزیر اعظم اور صدر سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔

صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر کے مطابق ملاقات میں صدر زرداری نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات شفافیت، باہمی اعتماد اور احترام کے انہی خطوط پر استوار ہونے چاہئیں جسکی سفارشات پاکستانی پارلیمنٹ نے دی ہیں۔ صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کے فقدان کا خاتمہ کرنا ضروری ہے جبکہ امریکا سلالہ حملے میں ملوث افراد تک پاکستان کو رسائی دے۔ صدرزرداری نے کہا کہ ڈرون حملوں سے دہشتگردی کیخلاف جنگ متاثر ہو رہی ہے اورڈرون حملے دہشتگردوں کی تعداد میں اضافہ کررہے ہیں۔ اس موقع پرمارک گراس مین نے کہا کہ امریکا پاکستانی پارلیمنٹ کی سفارشات کا احترام کرتا ہے،امید ہے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات جلد بحال ہو جائیں گے۔ ملاقات میں وزیر دفاع احمد مختار، وزیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ، وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی سمیت دیگررہنما بھی موجود تھے۔ اس سے قبل مارک گراس مین نے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقات بھی کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں میں سلالہ چیک پوسٹ پر حملہ، نیٹو سپلائی سمیت دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے پارلیمنٹ کی سفارشات پر تبادلہ بات چیت کی گئی۔ اس موقع پرخطے کی صورتحال اورافغانستان میں قیام امن کے حوالے سے بھی تبالہ خیال کیا گیا۔ دفاع، داخلہ اورخارجہ کے وزراء، امریکہ میں پاکستانی سفیر شیری رحمان اور سینیٹر صغریٰ امام نے بھی شرکت کی۔

ای پیپر دی نیشن