پاکستان،افغانستان اور امریکا کے کورگروپ کا چھٹا اجلاس،خطے میں امن پسند شدت پسندگروپوں سےمذاکرات اورانہیں محفوظ راستہ دیاجائیگا

Apr 27, 2012 | 18:01

سفیر یاؤ جنگ
امریکہ کے نمائندہ خصوصی مارک گراسمین نے صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور دیگر پاکستانی اعلیٰ قیادت سے بھی ملاقاتیں کی۔ ملاقاتوں سے قبل اسلام آباد دفتر خارجہ میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت سیکٹریری خارجہ جلیل عباس جیلانی کررہے ہیں۔ وفد میں ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن کے علاوہ امریکا میں تعینات سفیر شیری رحمان اور محمد صادق بھی شامل ہیں۔ مارک گراسمین کی زیر قیادت امریکی وفد میں کیمرون منٹر اور نائب سیکریٹری دفاع شامل ہیں۔ جبکہ افغان نائب وزیرخارجہ جاوید لودن افغانستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔اجلاس میں امریکی فوج کے افغانستان سے مجوزہ انخلا کے بعد کی صورتحال پربھی بات چیت کی گئی۔اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ طالبان سمیت تمام گروپ جو پاکستان اورافغانستان میں امن چاہتے ہیں ان سے مذاکرات کئے جائیں گے۔ اس موقع پر امریکی نمائندہ خصوصی مارک گراسمین کا کہنا تھا کہ امریکہ پاکستان اور افغانستان میں امن کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گا
پاکستانی وفد کی قیادت کرنے والے سیکٹریری خارجہ جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ سہہ فریقی مذاکرات مثبت انداز میں ہوئے اور دونوں ممالک سے مفاہمتی عمل اور دوستانہ تعلقات جاری رہیں گے
اس موقع پر افغان نائب وزیرخارجہ جاوید لودن کا کہنا تھا کہ افغانستان اور پاکستان میں امن کے قیام کیلئے اقوام متحدہ کا کردار مزید فعال بنانے کی ضرورت ہے۔تاکہ قیام امن کو سو فیصد یقینی بنایا جا سکے
مذاکرات میں دو شنبے میں ہونے والے فیصلوں پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا گیا اورتینوں ممالک کے درمیان اعتماد کی فضاء قائم کرنے پر زور دیا گیااورفیصلہ کیا گیا کہ آئندہ ایسے اقدامات کئے جائیں جن سے اعتماد بحال ہو
مزیدخبریں