خطے میں جنگ دوسروں نے شروع کی، مصیبتیں ہم برداشت کر رہے ہیں: صدر

لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان، چین اقتصادی راہداری سے آئندہ پانچ سال میں پاکستان خطے کا سب سے اہم ملک بن جائیگا، اس سے صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ خطے کے تمام ممالک کو بھی فائدہ ہوگا، روزگارکے مواقع بڑھیں گے، بین الاقوامی سطح پر پولیو کیسز کی وجہ سے پاکستانیوں پر بیرون ممالک پابندی کی باتیں کرنے والوں کو باورکرانا چاہئے کہ ملک میں امن و امان کا مسئلہ ہمارا پیدا کردہ نہیں کیونکہ یہ جنگ ہم نے شروع نہیں کی بلکہ خطے میں دوسرے لوگوں نے شروع کی اسکی مصیبت ہم جھیل رہے ہیں، مگر اس سے نمٹنے کی بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اسکے جلد مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ جنوبی ایشیا کے ممالک کو امن، جمہوریت ، انصاف ، تحمل اور برداشت کو فروغ اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کاوشیں کرنا ہوں گی، انسانی وسائل کی ترقی سے خطے کے ممالک غربت کا خاتمہ کرسکتے ہیں، پاکستان، چین اقتصادی راہداری سے خطے میں خوشحالی آئیگی، جنوبی ایشیا کے ممالک باہمی تعاون سے لاکھوں افراد کے معیار زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ جنوبی ایشیا کے ممالک امن و انصاف میں ایک دوسرے کیساتھ کھڑے ہیں۔ لاہور میں پہلی جنوبی ایشیا لیبر کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے۔ یہ خطے کے ممالک کو ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے میں مدد گار ثابت ہو گی۔ ماضی میں ہمارے لوگوں سے غلطیاں سرزد ہوئیں، گورننس اچھی نہیں رہی، کرپشن کی وجہ سے بھی حالات میں بگاڑ آیا لیکن اب ملک میں جمہوریت مستحکم ہو رہی ہے اور اسکے فوائد پورے خطے کو حاصل ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں تین روزہ جنوبی ایشیا لیبر کانفرنس 2014ءکے آخری روز خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر ممنون حسین نے پہلی جنوبی ایشیا لیبر کانفرنس کے انعقادکو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ امر باعث اطمینان ہے کہ کانفرنس کے شرکاءکی طرف سے باہمی تعاون سمیت جذبے اور عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔ جنوبی ایشیا کے ممالک مشترکہ اقدار رکھتے ہیں اور یہاں علاقائی تضادات‘ انتہاپسندی‘ غربت سمیت مختلف چیلنجز درپیش ہیں لیکن ہمارا پختہ یقین ہے کہ اگر خطے کے تمام ممالک مشترکہ کاوشیں کریں تو تمام مسائل کا حل ممکن ہے۔ کانفرنس میں جاری ہونیوالامشترکہ اعلامیہ محنت کشوں کی فلاح و بہبود کے لئے خوش آئند ہے۔ حکومت مزدور طبقے کے مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ ملک میں ترقی و خوشحالی لانے کیلئے پرعزم ہے۔ حکومت محنت کشوں کو سہولتوں کی فراہمی اور مناسب اجرت کے اصول پر یقین رکھتی ہے۔ پنجاب حکومت یکم مئی کو مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر لیبر پالیسی کا اعلان کرنے والی ہے جس سے مزدوروں کے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔ جنوبی ایشیا لیبر کانفرنس اپنی نوعیت کی پہلی کانفرنس ہے جو کہ اہم پیشرفت ہے اور اس سلسلے کو ختم نہیں ہونا چاہئے ۔ سارک ممالک کو آپس میں روابط کو فروغ دینا چاہئے کیونکہ اس طرح ایکدوسرے کے خیالات سے آگاہی اور تجربات سے استفادہ کیا جاسکتا ہے ۔ صدر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی وفود جب علاقائی اور بین الاقوامی فورمز مےں شرکت کرےں تو بین الاقوامی سطح پر پولیو کیسز کی وجہ سے پاکستانیوں پر بیرون ممالک پابندی کی باتیں کرنے والوں کو یہ باور کرائیں کہ امن و امان کا مسئلہ ہمارا پیدا کردہ نہیں۔ جی ایس پی پلس سٹیٹس کی منظوری پر یورپین یونین کے شکر گزار ہیں لیکن کچھ عناصر لیبر قوانین سمیت دیگر معاملات میں اس کوشش میں ہیں کہ پاکستان کیلئے مشکلات پیدا کی جائیں لیکن ہمارے لوگ یہ باور کروا دیں کہ پاکستان اگلے پانچ سال میں خطے کا اہم ملک بننے والا ہے۔ پاکستان چین اقتصادی راہداری سے خطے میں خوشحالی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں خطے میں اہم تبدیلی آنیوالی ہے جو کاشغر سے گوادر اور گوادر سے کراچی تک پاکستان، چین اقتصادی راہداری کی وجہ سے آئیگی، جو اس صدی کا یادگار منصوبہ ہوگا اور اس سے صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ خطے کے تمام ممالک کو فائدہ ہو گا۔ اس کیلئے ہماری لیبر فورس کو بھی ہمہ وقت تیار رہنا ہوگا۔
صدر ممنون حسین

ای پیپر دی نیشن