لدھا/ بنوں (اپنے نمائندوں سے) آپریشن ضرب عضب کے باعث نقل مکانی کرکے بندوبستی علاقوں میں مقیم متاثرین گزشتہ پانچ ماہ سے ماہوار نقد امداد سے محروم ہیں، امدادی خوراک کی کمی کے باعث متاثرین کے گھروں میں فاقوں کی کیفیت پیدا ہوچکی ہے، شدید گرمی کی آمدکے ساتھ بجلی کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ اور سہولیات کے فقدان نے متاثرین کی مشکلات میں مذید اضافہ کردیا ہے، نان کسٹم پیڈ گاڑیاں بھی کسٹم حکام نے تحویل میں لے لی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان میں گزشتہ سال جون میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کے باعث 10 لاکھ سے زائد قبائلیوں نے گھر بار چھوڑ کر بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت، نورنگ سمیت دیگر بندوبستی علاقوں میں رہائش اختیار کرلی۔ حکومتی اعلانات کے باﺅجود مذکورہ مہاجرین گزشتہ 5 ماہ سے ماہوار نقد امداد سے محروم ہیں۔ انچارج وزیراعلیٰ شکایات سیل سید زینت اللہ شاہ کا کہنا تھاکہ انکے پاس اب تک 9500 شکایات موصول ہوئی ہیں ۔جس میں سب سے زیادہ شکایات خوراک کی کمی، عارضی شیلٹر، خیموں کی ضروریات، کسٹم حکام کی جانب سے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو تحویل میں لینا اور نقد امداد کی بندش شامل ہیں۔
متاثرین آپریشن