نادرا حکام جس طرح شہریوں کو تنگ کرتے ہیں اسے روکنے کی ضرورت ہے: ہائیکورٹ

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے خاتون کو گیارہ برس سے شناختی کارڈ جاری نہ کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران قرار دیا ہے کہ نادرا حکام جس طرح شہریوں کو تنگ کرتے ہیں اس کو روکنے کی ضرورت ہے۔ جسٹس شمس محمود مرزا نے چوبرجی کی رہائشی ساٹھ سالہ خاتون یاسمین عباسی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ خاتون گزشتہ گیارہ برس سے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کے حصول کے لئے مسلسل نادرا دفاتر کے چکر لگا رہی ہے اور حکام کے ناروا رویے کے باعث خاتون کا شناختی کارڈ نہیں بنایا جا رہا ہے، خاتون نے عمرہ کی ادائیگی کے لئے جانا ہے مگر کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کی عدم دستیابی کے باعث وہ سعودی عرب روانہ نہیں ہوسکتی لہٰذا نادرا حکام کو درخواست گزار کا شناختی کارڈ بنانے کا حکم دیا جائے، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ شناختی کارڈ کا حصول ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور نادرا حکام جس طرح شہریوں کو تنگ کرتے ہیں اس کو روکنے کی ضرورت ہے، عدالت نے سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کرتے ہوئے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی سے تحریری وضاحت طلب کر لی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...