جڑانوالہ/ بھکر/ پاکپتن/ رجانہ (نامہ نگاران) مختلف واقعات میں 4 خواتین اور ایک بچے کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا جبکہ رجانہ میں عیسائی لڑکی سے زیادتی کرنیوالے دونوں ملزموں نے اعتراف جرم کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق جڑانوالہ میں تھانہ روڈالہ کی حدود میں چک 28/ گ ب میں 8 افراد نے خاتون کو اغوا کے بعد مبینہ طور پر چھ روز تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ سابق شوہر ملزم اورنگزیب نے طلاق لینے کی رنجش پر عنصر بی بی کو ساتھیوں سے ملکر ہوس کانشانہ بنایا۔ بھکر کے نواحی علاقہ 45 ٹی ڈی اے میں 4 افراد نے 40 سالہ خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ عزیزاں مائی رات کو گھر میں سوئی ہوئی تھی کہ ملزم عمران وغیرہ گھر میں داخل ہوگئے اور اسلحہ کے زور پر اسے زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ پاکپتن کے گائوں 91/ای بی میں بشیراں بی بی کو ملزم آصف نے ساتھی کی مد د سے زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے بعد ملزم کئی بار خاتون کو بلیک میل کر کے زیادتی کرتا رہا۔ علاوہ ازیں گلشن فرید کالونی کی سونیا بی بی کو ملزم اشرف نے ساتھیوں کی مدد سے زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ نوشہرہ وادی سون کے موضع کورڈھی میں 26 سالہ ملزم ظہیر نے مدرسے میں پڑھنے والے 8 سالہ بچے ابوبکر کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ ملزم اس سے قبل بھی مدرسے کے کئی طلبا کو نشانہ بنا چکا ہے جبکہ بچے خوف کی وجہ سے بتاتے نہیں تھے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ دریں اثناء رجانہ پولیس نے عیسائی لڑکی سے زیادتی کرنے والے دونوں ملزم ذیشان اور رضوان نے اقبال جرم کر لیا۔ نواحی گائوں 291/ گ ب کی آسیہ مسیح نامی خاتون نے میرے ساتھ گن پو ائنٹ پر اجتماعی زیادتی ایک سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت کی گئی۔ متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ پولیس نے 2 ملزموں کو گرفتار کر لیا ہے مگر تیسرے ملزم طارق کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا اور مجھ پر صلح کیلئے دبائو ہے اور میڈیکل رپورٹ نیگٹوکروائے جانے کا بھی خدشہ ہے۔