اسلام آباد(آن لائن) سینٹ قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی و اصلاحات کو بتایا گیاکہ اگلے مالی سال کے 1030ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ میں 100ارب روپے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت خرچ کئے جائیں گے ، بجٹ میں انفراسٹرکچر کیلئے 475ارب روپے سے زائد ،ٹرانسپورٹ اور مواصلات کیلئے 300ارب روپے سے زائد،سوشل سیکٹر کیلئے 130ارب ہیلتھ اینڈ پاپولیشن سیکٹر پر 37ارب ،آبی وسائل پر 65ارب جبکہ خصوصی گرانٹ کے تحت77ارب روپے مختص کئے گئے ہیں الیکشن کمیشن کی جانب سے ترقیاتی سکیموں میں رقوم کی منتقلی پر پابندی کی وجہ سے زیر تکمیل منصوبوں کے مذید کئی ماہ تک لیٹ ہونے اوران پر اخراجات میں اضافے کا خدشہ ہے حالیہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں 900ارب روپے خرچ کئے جانے کا امکان ہے تاہم اس کا دروامدار وزارت خزانہ کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کیلئے رقومات کے بروقت اجراء پر ہے کمیٹی نے ملک بھر میں جاری ترقیاتی سکیموں کی بروقت تکمیل کیلئے فنڈز بروقت جاری کرنے کی سفارش کی ہے کمیٹی کا اجلاس چیرمین آغاشاہ زیب درانی کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔