آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آزاد کشمیر رجمنٹل سنٹر کا دورہ کیا اور دہشت گردی کے خلاف رجمنٹ کے جوانوں کی قربانیوںکو سراہا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے دورہ کے دوران یادگار شہداء پر پھول بھی چڑھائے۔
پاک فوج کو بیک وقت کئی محاذوں پر سرگرم رہنا پڑتا ہے۔ پاکستان کا مشرقی بارڈر تو شروع دن سے غیر محفوظ ہے۔ ایل او سی پر امن کے دنوں میں بھی بھارت کی شرانگیزی کی وجہ سے جنگ کے سائے منڈلاتے رہتے ہیں۔ بھارت ہی کی سازشوں کے باعث افغانستان کے ساتھ مغربی سرحد بھی غیر محفوظ ہو چکی ہے۔ مزید برآں ملک کے اندر دہشتگردی کا محاذ بھی بھارت نے کھول رکھا ہے۔ پاک فوج ان تمام محاذوں پر مشاقی و جانفشانی سے اپنے فرائض سے جان پر کھیل کر عہدہ برا ہو رہی ہے۔ پاک افواج کو قدرتی آفات یا ناگہانی واقعات کی صورت میں امدادی کارروائیوں کے لیے بھی طلب کیا جاتا ہے حالانکہ پاک فوج کی اولین ذمہ داری جغرافیائی سرحدوں کا دفاع ہے۔ افواج کی گوناگوں ذمہ داریوں کا تقاضہ ہے کہ قوم اس کے شانہ بشانہ ہو۔ بلاشبہ قوم اپنی افواج کے کندھے کے ساتھ کندھا ملا کر کھڑی ہے جس کے باعث ہر محاذ کامیابی سے سرکیا جا رہا ہے۔ پاک فوج دشمن کو ہر محاذ پرمنہ توڑ جواب دے رہی ہے۔ ان حالات میں افواج کا حوصلہ بلند رکھنے کی ضرورت ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اس مقصد کے لیے فعال اور متحرک ہیں۔ وہ ایل او سی پر اگلے مورچوں تک جاتے ہیں۔ فوج اندرون ملک اور سرحدوں پر جہاں جہاں تعینات ہے وہ وہیں پہنچے ہوتے ہیں۔ جس پرجوش فوج کی پشت پر ایسی کمٹڈ قوم اور رہنمائی کے لیے ایسے ماہر کمانڈر ہوں تو وہ یقیناً ناقابل شکست ہوتی ہے۔