جزیرہ نما کوریا میں امن اور سلامتی کا انحصار امریکی رویے پر ہے: کِم جونگ اُن

شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن روس کے دوروزہ دورے کے بعد واپس وطن روانہ ہوگئے ہیں۔کِم جونگ اُن کا روس کا یہ پہلا دورہ تھا جس میں انہوں نے ولاڈی ووسٹک شہر میں روس کے صدرولادی میر پوٹن سے پہلی ون آن ون ملاقات کی جس میں جزیرہ نما کوریا کی صورتحال زیرغورآئی۔ اس موقع پر صدر پوٹن نے کہا کہ وہ خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں اورشمالی کوریا کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔انہوں نے کہا "کِم جونگ اُن" کے دورے سے جزیرہ نما کوریا کی صورتحال میں بہتری آئے گی۔شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن نےکہا کہ اس وقت دنیا کی نظریں جزیرہ نما کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے پر مرکوز ہیں۔انہوں نےامید ظاہر کی کہ روسی صدر سےملاقات کے مثبت نتائج مرتب ہوں گے۔کِم جونگ اُن نے صدرپوٹن کو بتایا کہ جزیرہ نما کوریا میں امن اور سلامتی کا انحصار امریکی رویے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ہنوئی میں ہونے والےمذاکرات کے دوران بد نیتی کا مظاہرہ کیا تھا۔ ہنوئی میں اس سال فروری میں ہنوئی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کِم جونگ اُن کے درمیان کسی نتیجے کے بغیر ختم ہوگئی تھی۔

ای پیپر دی نیشن