لاہور : اداکار علی ظفر نے کہاہے کہ ان پر جھوٹا الزام لگایا گیا۔ انہیں عدالت نے بلایا نہیں تھا۔ لیکن خود عدالت میں آئے ہیں۔ جھوٹا عدالتوں کے بلانے پر بھی عدالتوں میں نہیں آتا۔ میشا شفیع عدالت آکر کیس کا سامناکرے۔
علی ظفر آج لاہور کی مقامی عدالت میں میشا شفیع کے خلاف دائر ہتک عزت کے دعوی کی سماعت کے موقع پر آئے تھے۔
علی ظفر نے کہا جس کو بلایا جا رہا ہے، وہ عدالت نہیں آ رہی اور جس کو نہیں بلایا جا رہا۔ وہ خود عدالت آ رہا ہے۔جو حق سچ پر ہوتا ہے، وہ بن بلائے عدالت میں آتا ہے۔ جھوٹا عدالتوں کے بلانے پر بھی عدالتوں میں نہیں آتا۔ مجھ پر جھوٹا الزام لگایا گیا۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جعلی اکاونٹس بنا کران کے خلاف پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ ذاتی مفاد کے لئے شریف بندے پر الزام لگا دیا گیا۔ میں نے اتنے سال لگا کر عوام کو تفریح فراہم کی اور عزت کمائی۔
علی ظفر نے میشا شفیع کا نام لیے بغیر کہا کہ وہ الزام لگا کر خود امیگریشن کے لئے درخواست دے کر بیرون ملک چلی گئی ہیں ۔ ایک سال سے کیس چل رہا ہے، ہمارے گواہان 8 بار عدالتوں میں آ کر واپس جا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میشا شفیع کا اصل کیس مسترد ہو چکا ہے، اس کی اپیل بھی مسترد ہو چکی ہے۔یہ اب ہتک عزت کا کیس ہے جو میں نے دعوی دائر کر رکھا ہے۔ان الزامات کی وجہ سے مجھے اور میرے خاندان کو ذہنی، نفسیاتی اور مالی طور پر نقصان پہنچا۔ میری عدالتوں سے استدعا ہے کہ اس کیس کا فیصلہ جلد از جلد سنایا جائے۔
گلوکاراور اداکار علی ظفر اپنا بیان قلمبند کروانے کے لیے سول کورٹ پہنچے تھے۔ علی ظفر اپنے وکلاء کے ہمراہ کمرہ عدالت میں پیش ہوئے۔علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف سو کروڑ روپے کے ہرجانے کا دعوی دائر کررکھا ہے۔ عدالت میں گواہان کے بیانات قلم بند کیے گئے۔علی ظفرعدالت سے باہر آئے تو ان کے مداحوں نے ان کو گھیر لیا۔ علی ظفر کے مداحوں نے ان کے ساتھ سیلفیاں بنوائیں۔