بھارتیہ جنتا پارٹی مسلم دشمنی میں تمام حددیں پار کر گئی،قبر کے لیے جگہ چاہیے تو بھارت ماتا کی جے کہنا ہوگا: راج سنگھ

نئی دہلی: مسلم دشمنی میں تمام حدود و قیود کو پھلانگتی اوراپنے ہی ملک کے آئین کو پامال کرتی بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اور بیگو سرائے سے بی جے پی کے انتخابی امیدوار گری راج سنگھ نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے مسلمانوں کو دھمکی دی ہے کہ اگر قبر کے لیے تین ہاتھ جگہ چاہیے تو انہیں وندے ماترم گانا ہو گا اور بھارت ماتا کی جے کہنا ہوگا۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق اپنی بیان بازی کے لیے مشہور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے ایک بار پھر مسلمانوں کے حوالے سے ہرزہ سرائی کی ہے۔ انہوں نے بیگوسرائے میں منعقدہ ایک انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران اقلیتی طبقے کو خبردار کیا اور دھمکی دے ڈالی۔

میڈیا کے مطابق گری راج سنگھ  کے اس خطاب پر سب سے زیادہ شدید ردعمل آر جے ڈی لیڈر اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے ظاہر کیا ہے۔

انھوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر گری راج سنگھ اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

تیجسوی نے لکھا ہے کہ نتیش کمار کی نام نہاد گاندھی گیری کی ایسی تیسی کررہا ہے۔ انہوں نے پوچھا ہے کہ کہاں گیا نتیش کمار کا ضمیر؟

نتیش کمار سے انہوں نے کہا ہے کہ خبردار چاچا، آگے سے باپو گاندھی کا نام لیا تو… شرم تو نہیں آ رہی ہوگی۔

بہار کی بیگوسرائے لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ کافی سخت مقابلہ متوقع ہے۔

بی جے پی کے انتخابی امیدوار گری راج سنگھ  ہیں تو آر جے ڈی کے امیدوار تنویر حسن ان کے مدمقابل ہیں جب کہ سی پی آئی نے جے این یو طلبا یونین کے سابق صدر کنہیا کمار کو اپنا انتخابی امیدوار نامزد کیا ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق شمال مشرقی دہلی کی لوک سبھا نشست پر ایس ڈی پی آئی امیدوار ڈاکٹر تسلیم احمد رحمانی کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے ہیں۔

ڈاکٹر تسلیم رحمانی کے مطابق انہوں نے جمع کرائے جانے والے کاغذات نامزدگی میں حلف نامہ میں درج ’ God‘ کی جگہ لفظ ’اللہ‘ لکھ کر جمع کرادیا تھا جس کی وجہ سے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے ہیں۔

انتخابی حلقے کی رئٹیرنگ آفیسر ششی کوشل نے 24 اپریل کی دوپہر کوان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کی بابت بتایا ہے۔

ڈاکٹر رحمانی کے مطابق انہوں نے الیکسن کمیشن آف انڈیا اور دہلی اسٹیٹ الیکشن کمیشن کو 24 اپریل کو بذریعہ ای میل اس ٓضمن میں شکایت درج کرا دی تھی۔

بھارتی میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں ڈاکٹر رحمانی نے کہا کہ کاغذات نامزدگی داخل کرتے وقت اردو میں حلف لینے پر اصرار کیا جسے ریٹرنگ آفیسر نے یہ کہہ کر خارج کر دیا کہ اردو میں حلف برداری کا ہمارے پاس کوئی انتظام نہیں ہے۔

ڈاکٹر تسلیم رحمانی کے مطابق انہوں نے اس پر اس پر ریٹرنگ آفیسر سے کہا کہ دہلی میں اردو دوسری سرکاری زبان ہے اور الیکشن کمیشن کا حکم ہے کہ اردو میں کاغذات نامزدگی فارم اور ووٹر لسٹ فراہم کی جائے گی تو پھر اردو میں حلف برداری کا انتظام کیوں نہیں ہے؟

بھارت کے ذرائع ابلاغ کو انہوں نے بتایا کہ اس سوال پر وہاں موجود افسران نے انتہائی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس کوئی انتظام نہیں ہے تو مجبوراً انگریزی میں حلف لینا پڑا۔

ڈاکٹر تسلیم رحمانی نے بتایا کہ اس وقت بھی اللہ کے نام پر حلف لینے کے بجائے ’God‘ کے نام پر حلف لینے کا اصرار کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے کی ساری ویڈیو بھی الیکشن کمیشن کے دفتر میں موجود ہے۔

ڈاکٹر تسلیم رحمانی نے انکشاف کیا کہ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر اردو میں ووٹر لسٹ پڑھنے کا آپشن موجود ہے لیکن اگر اسے کھولنے کی کوشش کریں تو صفحہ خالی ملتا ہے۔

ڈاکٹر تسلیم رحمانی کے مطابق اس طرح اردو پڑھنے والوں کو ان کے جمہوری حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم نے متعلقہ افسران اور محکموں میں شکایات درج کرا دی ہیں لیکن اگر خاطر خواہ جواب نہ ملا تو پارٹی عدالت میں جانے سے بھی گریز نہیں کرے گی۔

دی وائر کے مطابق بہارکے بیگوسرائے سے این ڈی اے امیدوار گریراج سنگھ کے خلاف  قبر سے متعلق بیان پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ان پر الزام ہے کہ 24 اپریل کو بیگو سرائے میں ایک انتخابی ریلی میں انھوں نے اقلیتوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والا بیان دیا تھا۔ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر کو ڈی ایم راہل کمارنے معاملے میں از خود نوٹس لیتے ہوئےگزشتہ جمعرات کو گریراج سنگھ کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا معاملہ درج کیا ہے۔

غور طلب ہے کہ گریراج سنگھ نے بدھ کو عوامی جلسے میں کہا تھا،’ میں کہنا چاہتا ہوں کہ جو وندے ماترم نہیں کہہ سکتا ، جو مادر وطن کو سجدہ نہیں کرسکتا… ارے گریراج  کے تو بابا دادا سمریاگھاٹ میں گنگا کنارے مرے اور اسی سرزمین پر پھر ہم نے کوئی قبر نہیں بنایا۔ تمہیں تو تین ہاتھ کی  جگہ بھی چاہیے اگر تم نہیں کر پاؤگے تو ملک کبھی معاف نہیں کرے گا۔’

ای پیپر دی نیشن