وائرس منتقلی کا خدشہ‘ کرونا سے مکمل صحت یابی کا سرٹیفکیٹ جاری نہ کریں: ڈبلیو ایچ او

لندن (بی بی سی) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ حکومتیں کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد کو ایسے سرٹیفکیٹس کا اجرا نہ کریں جن میں کہا گیا ہو کہ صحت یاب ہونے والے شخص کے جسم میں وائرس کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہو چکی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق مختلف حکومتوں کی جانب سے صحت یاب ہونے والے افراد کو ’خطرے سے پاک سرٹیفیکٹس‘ (جنہیں ’امیونیٹی پاسپورٹ‘ کا نام دیا گیا ہے) جاری کرنے کا مقصد لاک ڈاؤن میں نرمی برتنے کی راہ ہموار کرنا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے ایسے ’شواہد موجود نہیں‘ ہیں جو اس بات کی غمازی کر سکیں کہ کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد کے جسموں میں اینٹی باڈیز تیار ہو چکے ہیں جو اس بات کو یقینی بنائیں کہ ایسے افراد دوبارہ وائرس کا شکار نہیں ہو سکتے۔ عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ حکومتوں کی جانب سے لیے جانے والے ایسے اقدامات دراصل وائرس کی منتقلی کو بڑھا سکتے ہیں۔ چند حکومتیں کرونا سے صحت یاب ہونے والے افراد کو کام پر جانے اور سفر کی اجازت دینے پر غور کر رہی ہیں۔ ڈبلیو ایچ او نے ایک مختصر نوٹ میں کہا ہے کہ ’اس بات کے کوئی شواہد نہیں کہ انفیکشن سے صحت یاب ہونے کے بعد جو لوگ اینٹی باڈیز تیار کر چکے ہیں انہیں دوبارہ انفیکشن نہیں ہو گا اور وہ اب اس سے محفوظ ہیں۔‘ اب تک جتنی تحقیق کی گئی ہے اس سے پتا چلتا ہے کہ جو لوگ ایک بار کرونا انفیکشن سے ٹھیک ہوئے ہیں ان کے خون میں اینٹی باڈیز تیار ہو چکے ہیں، تاہم صحت یاب ہونے والے کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن میں ان اینٹی باڈیز کی سطح بہت کم ہے۔ اس سے یہ نتیجہ بھی نکلتا ہے کہ جسم کے قوت مدافعت کے نظام میں موجود ’ٹی سیل‘ جو متاثرہ خلیوں کو ختم کرتا ہے وہ صحت یاب ہونے یا اس وائرس سے لڑنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق جمعہ تک ایسی کوئی تحقیق نہیں ہوئی ہے جو اس بات کی تصدیق کرے کہ کسی اینٹی باڈیز کی موجودگی مدافعتی نظام کو یہ صلاحیت فراہم کرتی ہے کہ وہ وائرس سے ہونے والے مزید انفیکشن کو روک سکے۔ بی بی سی کی ہیلتھ رپورٹر ریچیل شرائر کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس بات کے کوئی شواہد نہیں ملے کہ ایک بار جب آپ انفیکشن سے بچ گئے تو آپ کو دوبارہ انفیکشن نہیں ہو گا لہذا استثنیٰ پاسپورٹ کے تحت صحت یاب ہونے والے افراد کو چھوٹ دینا (سفر کرنے یا کام پر جانے کی اجازت) خطرناک ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...