نیب آرڈیننس ‘ مسلم لیگ ن کی حکومت سے مشروط مذاکرات پرآمادگی

Apr 27, 2020

اسلام آباد ( محمد نواز رضا ۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) نے نیب آرڈیننس کے اجرا کے لئے وفاقی حکومت سے مشروط طور پر مذاکرات کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے اگر حکومت نے اپوزیشن کے مطالبات تسلیم کر لئے تو بات آگے بڑھ سکے گی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے دوران اپوزیشن نے نیب قانون میں 15نکات پر مشتمل ترامیم پیش کی تھیں ان نکات میں سینیٹ میں زیر التوا فاروق ایچ اے نائیک کے زیر التوا نیب ترمیمی بل کے نکات بھی شامل کئے گئے ہیں 5نکات پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق رائے پایا جاتا ہے ایک نکتہ میں احتساب عدالت کو ضمانت دینے کا اختیار دینے اور دوسرے نکتہ میں ملزم کا 90روز کی بجائے 14روز کا ریمانڈ لینا تھا تیسرے نکتہ میں ملزم کو اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرنے کے لئے کی بجائے استغاثہ کو ملزم ثابت کر نا ہو گا اسی طرح نیب کو مقررہ مدت میں ملزم کے خلاف ریفرنس دئر کرنے کا پابند بنایا جائے گا ذرائع کے مطابق اگر حکومت کی جانب سے نیب قانون میں ترامیم پر اتفاق رائے حاصل کرنے کے لئے بات چیت شروع کی جائے گی تو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی طرف سے مثبت جواب ملے گا تاہم حتمی فیصلہ اپوزیشن سے حتمی مشاورت کے بعد کیا جائے گا اگر حکومت نے متفقہ ترامیم کو نئے نیب آرڈیننس میں شامل نہ کیا تو مسلم لیگ (ن) حکومت کی طرف سے جاری کردہ نئے آرڈننس کو مسترد کر دے گی ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ )ن) کے ایک عہدیدار نے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے اگر حکومت نے ہماری پیش کردہ15 ترامیم میں سے 5ترامیم کو نئے نیب آرڈیننس میں شامل کر لیا تو ہم اس کی مخالفت نہیں کریں گے اور نیب قانون میں اتفاق رائے سے ترامیم کی حمایت کی جائے گی ۔

مزیدخبریں