سیالکوٹ (نامہ نگار) وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر نے سیاسی طور پر زندہ رہنے کیلئے الزام تراشیوں کا ٹارگٹ بنایا وہ شاید بھول گئے ہیں اس حکومت کو ابھی آئے دو سال نہیں ہوئے۔ پچھلے دس سال میں جو سبسڈیز دی گئی ہیں اس میں سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والا شہباز شریف کا اپنا خاندان ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں انوکھا مذاق ہوا کہ تایا نے بھتیجے کو اور باپ نے بیٹے کو سبسڈی دی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کے نہ بیٹے اس میں ملوث ہیں، نہ بھائی ملوث ہے اور نہ کوئی خاندان کا شخص ملوث ہے کہ چینی کمیشن کی رپورٹ کو لیٹ کیا جائے۔ قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانا ہے۔ اس کمیشن کو تین سال کا مینڈیٹ دیا گیا ہے تاکہ حقائق عوام تک لائے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر پاکستان کے گزشتہ روز کے خط کی روشنی میں جن تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ تمام دینی لیڈر شپ جو ہر مسجد کو دیکھ رہی ہے وہ اپنے رول کو اور زیادہ مؤثر بنائے اور جہاں کہیں کمی بیشی کی نشاندہی ہو رہی ہے اس کو درست کیا جائے اور 20 نقاطی اعلامیہ پر من و عن عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ڈاکٹرز جن تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں کہ فل لاک ڈاؤن کی طرف جائیں کیونکہ ماہ رمضان میں مساجد، خرید و فروخت اور میل ملاپ زیادہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ذمہ داریاں حکومت کی ہیں جو وہ ادا کر رہی ہے اور کچھ فرائض شہریوں کے بھی ہیں لیکن بدقسمتی سے عوام اس حساس مسئلہ کو ابھی تک نہیں سمجھ سکے۔ اور بار بار اپیل کرنے کے سوشل ڈسٹنسنگ اور آئسولیشن سے گریزاں ہیں ۔ عوام اپنے اور اپنے ارد گرد بسنے والوں کیلئے احتیاط کریں۔ وزیر اعظم انڈسٹریل ورکرز کیلئے ریلیف پیکیج دینا چاہ رہے ہیں تاکہ مالکان مزدوروں کو نوکریوں سے نہ نکالیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے بار بار اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ہم نے کرونا کے ایشو پر سیاست نہیں کرنی اور قومی یکجہتی سے اس وباء سے نبٹنا ہے لیکن بدقسمتی سے فراغت کا شکار لیڈر آف اپوزیشن جو سیاسی طور پر بھی آئسولیشن کا شکار ہیں اور ان حالات میں بھی وہ سیلف کورنٹین ہوئے سیاسی محاذ پر اپنے آپ کو زندہ رکھنے کیلئے اپنی توپ سے کوئی نہ کوئی بمباری کرتے ہیں جس کا ہدف و نشانہ وزیر اعظم کی ذات ہوتی ہے تو ہمیں مجبوراً اس کا جواب دینا پڑتا ہے۔ وزیر اعظم پاکستان نے چینی اور آٹا پر ایک کمیشن تشکیل دیا تھا تاکہ معلوم ہو سکے کہ اشیائے ضرورت وافر مقدار اور زرعی اجناس میں خود کفیل ہوتے ہوئے بھی عوام تک یہ مہنگے داموں کیوں پہنچتی ہیں۔ اس کمشن کو فرانزک آڈٹ کیلئے 25اپریل کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے آڈٹ مکمل نہ ہوسکا جس پر کمیشن نے اپیل کی ہے کہ اسے مزید تین ہفتہ کا وقت دیا جائے۔ ڈاکٹر فردوس نے کہا کہ شیخ رشید نے گزشتہ روز جو بیان دیا ہے کہ آپ آئے کسی اور کام کیلئے تھے آپ کے گھر کی لڑائی سے آپ کے ارمان ادھورے رہ گئے اور آپ شیخ صاحب کے بیان کو دل پر لے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف آپ اور آپ کے گھر کے معاملات سے ہمیں کچھ لینا دینا نہیں۔ چچا بھتیجی سیاسی فورم پر کھینچا تانی کرکے کس طرح عہدوں کی بند بانٹ کرتے، اگر وہ آپ کی جگہ شاہد خاقان عباسی کو صدر بنانا چاہتی ہیں ہمیں اس سے کوئی لینا دینا نہیں کیونکہ یہ آپ کے گھر کا مسئلہ ہے۔ کمیشن کی رپورٹ انشاء اللہ پبلک بھی کریں گے اور عوام کو حقائق سے آگاہ بھی کریں گے اور آپ کی سیاسی دکانداری پر چورن بیچنے کیلئے کوئی جگہ نہیں چھوڑیں گے۔ کرونا وائرس کے ٹیسٹ کی کپیسٹی صرف 472یومیہ تھی جو اب بڑھا کر 9ہزار یومیہ ہو گئی ہے۔ چھ لیبارٹریاں تھیں جو اب چالیس ہیں۔ مئی کے آخر تک ٹیسٹ کرنے کے صلاحیت کو دس ہزارتک بڑھایا جائے گا۔ بعد ازاں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے مستحق افراد میں راشن کے تھیلے تقسیم کئے۔