برطانیہ میں میڈیکل پروٹیکشن سوسائٹی نے انکشاف کیا ہے کہ قومی سطح پر گھریلو تشدد کے واقعات سے متعلق ہیلپ لائن سے رابطے میں 49 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پیر کو برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق میڈیکل پروٹیکشن سوسائٹی نے اپنی رپورٹ میں تشدد کی اطلاعات میں اضافے کے پیش نظر حکومت سے کہا ہے کہ وہ وبا کے دوران گھریلو تشدد کے حوالے سے اپنی حکمت عملی بنائے۔ میڈیکل پروٹیکشن سوسائٹی، ایم پی ایس کا کہنا ہے کہ متاثرین کے لیے محفوظ جگہیں ہونی چاہیے۔ خواتین کی ہلاکتوں سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کرنے والے ریسرچرز کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں 14 خواتین اور دو بچوں کو لاک ڈاو¿ن کے پہلے تین ہفتوں کے دوران ہلاک کیا گیا۔ یہ گیارہ سال کے دوران تین ہفتوں میں قتل ہونے والی خواتین اور بچوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ اسی طرح گھریلو تشدد سے متعلق قومی ہیلپ لائن پر آنے والی کالز کی اوسط تعداد بھی معمول سے 25 فیصد زیادہ تھی اور یہ تین ہفتوں بعد 49 فیصد زیادہ ریکارڈ کی گئیں۔
برطانیہ میں لاک ڈاون کے دوران گھریلو تشدد میں اضافہ، تین ہفتوں میں 14 خواتین کو قتل کیا گیا
Apr 27, 2020 | 15:01