پیپرا میں 35 غیر قانونی بھرتیوں کیخلاف کیس،سماعت 5 مئی تک ملتوی 

Apr 27, 2021

اسلام آباد( وقائع نگار ) پیپرا میں 35 غیر قانونی بھرتیوں کے خلاف کیس کی سماعت 5 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہو گی۔ عدالت عالیہ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے گزشتہ سماعت پر ایم ڈی پیپرا کو معاملے کی انکوائری کر کے رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ درخواست گزار مشتاق احمد نے کاشف علی ملک ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ پیپرا میں مختلف ادوار میں 35 افراد کو قواعد کے برعکس بھرتی اور ریگولرائز کیا گیا۔ 24 افراد کو اشتہار اور مسابقتی عمل کے بغیر اقرباپروری اور سیاسی بنیادوں پر بھرتی کیا گیا۔ چھ افراد کو پراجیکٹ کی مدت مکمل ہونے کے بعد رکھا گیا جبکہ پی سی ون میں پراجیکٹ کو ریگولر سائڈ پر منتقل کرنے کی گنجائش ہی نہ تھی۔ دیگر پانچ افراد کے عہدوں میں تبدیلیاں کر کے ان کی اپ گریڈیشن اور پروموشن کی گئی۔ گزشتہ سماعت پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ غیر قانونی بھرتیوں اور ترقیوں پر پیپرا کا جواب داخل نہیں کرایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر افراد کو قواعد اور ریکروٹمنٹ پالیسی سے ہٹ کر بھرتی کیا گیا جو کہ قانون اور سپریم کورٹ کے احکامات کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ آڈیٹر جنرل نے بھی ان بھرتیوں اور ترقیوں پر اعتراضات اٹھائے ہیں اور اس پر آڈٹ پیرا میں بھی ذکر کیا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد فاضل عدالت نے مذکورہ احکامات جاری کرتے ہوئے سماعت 5 مئی تک ملتوی کر دی۔ ذرائع کے مطابق عدالتی حکم پر پیپرا نے معاملے کی جانچ پڑتال کے لئے انکوائری اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹیاں تشکیل دیدی ہیں۔ 

مزیدخبریں