کابل (نوائے وقت رپورٹ) امریکی فوج کی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مکینزی نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ امریکی انخلاء کے بعد دہشت گردوں سے پاکستان کو خطرہ ہے۔ افغانستان میں کالعدم تنظیموں کے دوبارہ فعال ہونے کا خدشہ ہے۔ یہ خطے کیلئے باعث تشویش ہے۔ افغانستان میں استحکام خطے کے تمام ممالک کے مفاد میں ہے۔ افغانستان میں القاعدہ‘ داعش کے دوبارہ فعال ہو جانے کا امکان ہے۔ ان تنظیموں کا فعال ہوجانا وسط ایشیائی ریاستوں‘ ایران کیلئے بھی تشویش کا باعث ہے۔ افغانستان میں استحکام ہوچکا ہے۔ یہ دبائو افغان حکومت کی طرف سے ڈالا جاسکتا ہے۔ طالبان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ ان تنظیموں کو افغانستان کی سرزمین استعمال نہیں کرنے دیں گے۔ توقع ہے کہ اگر طالبان مستقبل میں افغان حکومت کا حصہ بن جاتے ہیں تو وہ وعدے کی پاسداری کریں گے۔ ابھی ہم یہ نہیں جانتے کہ مستقبل میں افغان حکومت کی شکل کیا ہوگی۔ طالبان انخلاء کے دوران امریکی فوج پر حملے نہ کریں ورنہ جوابی کارروائی کریں گے۔ افغان فوج کی طرف سے جوابی حملوں میں طالبان کو بھی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ روزانہ تقریباً 30 سے 35 افغان فوجی طالبان کے ہاتھوں مارے جاتے ہیں۔ طالبان نے کبھی بھی اپنی کارروائیاں بند نہیں کیں۔ طالبان اب بھی افغان فوج اور سکیورٹی اہلکاروں پر حملے کر رہے ہیں۔ اپنے فوجیوں کی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے افغانستان سے تیزی‘ منصوبہ بندی سے انخلاء کریں گے۔