اسلام آباد‘ لاہور‘ گوجرانوالہ (ضمیر علی ڈیتھو+ نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ پاکستا ن میں اس وقت کرونا کی تیسری لہر جاری ہے جو کہ پہلی دونوں waves سے کہیں زیادہ خطرناک اور جان لیوا ثابت ہو رہی ہے۔ فوج کو وفاقی حکومت کے احکامات کے مطابق ملک بھر میں آرٹیکل 245 کے تحت سول اداروں کی معاونت کے لیے طلب کیا گیا ہے اور 16 شہروں میں تعینات کردی گئی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے ملک میں کرونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران پاک فوج کی تعیناتی کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا بالخصوص ہمارا خطہ اس وبا سے شدید متاثر ہو رہا ہے، وبا کی شدت اور تیز رفتار پھیلاؤ کی وجہ سے اموات میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، شدید متاثرہ مریضوں کی تعداد میں بے پناہ اضافے سے صحت کا ڈھانچہ دباؤ کا شکار ہے۔ پاکستان میں اس وقت کووڈ کے 90 ہزار سے زائد فعال کیسز ہیں۔ ملک میں اس وقت آکسیجن کی کل پیداوار کا 75% سے زائد صحت کے شعبے کیلئے مختص ہے۔ کرونا کی موجودہ صورتحال برقرار رہی تو انڈسٹری کیلئے مختص آکسیجن بھی صحت کے شعبے کیلئے وقف کرنا پڑ سکتی ہے۔ پاکستان میں اس وقت کووڈ کے ایکٹو کیسز 89,219موجود ہیں۔ مثبت شرح خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔ ملک بھر میں 51شہروں میں مثبت شرح 5فیصد سے زیادہ ہے۔ اسلام آباد کے علاوہ خیبر پی کے میں پشاور، مردان، نوشہرہ، چارسدہ، صوابی، پنجاب میں راولپنڈی، لاہور، فیصل آباد، ملتان، بہاولپور، گوجرانوالہ، سندھ میں کراچی اور حیدر آباد، بلوچستان میں کوئٹہ، آزاد کشمیر میں مظفر آباد بالخصوص اس وبا سے شدید متاثر ہوا ہے اور یہاں مثبت کیسز کی شرح بڑھ رہی ہے۔ ان 16شہروں میں پاکستان آرمی کی تعیناتی کی گئی ہے۔ آزمائش کی اس گھڑی میں پاکستان آرمی اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے عوام کی صحت اور حفاظت کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھائے گی اور ملک کے طول و عرض میں ہر کونے تک پہنچ کر عوام کی حفاظت کو یقینی بنائے گی۔ 23اپریل کو(اب تک کی سب سے زیادہ اموات ہوئیں) جس دن 157افراد کرونا کی وجہ سے اپنی زندگی سے محروم ہو گئے۔ اس وقت ملک بھر میں 570افراد وینٹی لیٹر پر ہیں۔ 4300کرونا سے متاثرہ افراد تشویشناک حالت میں ہیں۔ more، than 90% vents occupied in some cities, اپریل کے مہینے میں کرونا سے اموات کا اوسط تناسب سب سے زیادہ رہا ہے۔ 26فروری2020 سے آج تک 17,187افراد اس وبا کی وجہ سے اپنے پیاروں سے بچھڑ گئے۔ اس وقت دنیا میں کرونا کی وجہ سے شرح اموات 2.12 فیصد ہے جبکہ اس وبا کے دوران پاکستان میں پہلی مربتہ دنیا کے مقابلے میں شرحِ اموات بڑھ کر 2.16 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ آزمائش کی اس گھڑی میں پاکستان آرمی اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے عوام کی صحت اور حفاظت کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھائے گی اور ملک کے طول و عرض میں ہر کونے تک پہنچ کر عوام کی حفاظت کو یقینی بنائے گی۔ کرونا وبا کے خلاف حفاظتی تدابیر پر عمل درآمد اور لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کی بنیادی ذمہ داری سول اداروں کی ہے۔ پاکستان آرمی Emergency Responder کے طور پر دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھر پور معاونت کرے گی۔ صبح 6 بجے سے ملک کے طول وعرض میں ہر ضلع سطح پر سول اداروں کی مدد کیلئے پہنچ چکے ہیں۔ آرٹیکل245کے تحت ملک بھر میں ہر شہر کی سطح پر ایک ٹیم تعینات کر دی گئی ہے۔ جس کی سربراہی بریگیڈئیر رینک کے آفیسر کریں گے۔ ہر ضلع کی سطح پر لیفٹیننٹ کرنل کی سربراہی میں آرمی ٹروپس سول انتظامیہ کی مدد کرینگے۔ پاکستان آرمی ٹروپس کی تعیناتی کا بنیادی مقصد سول حکومت اور LEAs کی معاونت ہے۔ پاکستان آرمی نے اس تعیناتی کے دوران بھی پچھلی مرتبہ کی طرح کسی قسم کا انٹرنل سکیورٹی الائونس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تمام صوبائی ایپکس کمیٹیوں کی میٹنگ ہفتے میں 1دن ہو گی جس میں مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ 23اپریل کو وزیراعظم پاکستان کی سربراہی میں نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا۔ جس میں چیف آف آرمی سٹاف بھی موجود تھے۔ تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور باہمی رضا مندی سے فوجی دستے نے کرونا وبا کی تیسری لہر پر قابو پانے کیلئے NPIsکے حوالے سے چند اہم اور بروقت فیصلے کئے۔ یاد رہے کہ وفاقی وزارت داخلہ نے گزشتہ روز کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ایس او پیز پر عملدرآمد کروانے کے لیے صوبوں اور وفاقی اکائیوں میں پاک فوج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا۔ دوسری طرف کرونا سے تحفظ کیلئے پاک فوج‘ رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے لاہور سمیت مختلف شہروں میں فلیگ مارچ کیا۔ لاہور میں فلیگ مارچ میں لاہور پولیس، رینجرز اور پاک آرمی کے دستوں، ڈولفن فورس، پولیس ریسپانس یونٹ،ایلیٹ فورس، ٹریفک پولیس اور ابابیل سکواڈ کی ٹیموں نے شرکت کی۔ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ کرونا وباء سے بچاو کے لئے سخت اقدامات انتہائی ناگزیر ہیں۔ جو ماسک نہیں پہنے گا وہ سیدھاجیل جائے گا۔ شام چھ بجے کے بعد بازار، ہول سیل و دیگر مارکیٹیں ہر صورت بند کرائی جائیں گی۔ گوجرانوالہ میں پاک آرمی کے ہمراہ ضلعی انتظامیہ پولیس ریسکیو رینجرز اور ٹریفک پولیس نے شہر میں فلیگ مارچ کیا اس دوران بازاروں کے سرپرائز وزٹ کئے اور ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے درجنوں افراد کو گرفتار کیا۔ فلیگ مارچ کی قیادت ڈپٹی کمشنر محمد سہیل خواجہ لیفٹیننٹ کرنل خالد ایس پی وقار کھرل نے کی۔ فیصل آباد سمیت دیگر شہروں میں بھی فوج اور دیگر اداروں نے گشت کیا۔