سرینگر (کے پی آئی )مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کے بڑھتے ہوئے مظالم کے خلاف کئی علاقوں میں لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کئے ،بانڈی پورہ کے گمشدہ نوجوان کی لاش 27روز بعد جھیل ولر سے برآمد کی گئی۔لاش کو قانونی لوازمات پورا کرنے کے بعد لواحقین کے سپردکیا گیا۔کشمیریوں نے کئی علاقوں میں بھارتی فوج کی بڑھتی ہوئی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف مظاہرے کئے ،لوگوں نے بھارتی فوج کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے ،یہ احتجاجی مظاہرے بڈگام ،بانڈی پورہ ،ترال ،کپوارہ اور یگر کئی علاقوں میں کئے گئے ،علاوہ ازیں بانڈی پورہ کے گمشدہ نوجوان کی لاش 27 روز بعد جھیل ولر سے برآمد کی گئی۔ پولیس اسٹیشن بانڈی پورہ میں بھی رپورٹ درج کرائی لیکن پولیس بھی ا س کا سراغ لگانے میں کامیاب نہ ہوئی۔ گذشتہ روز بالآخر سوپور پولیس نے وارپورہ کے مقام پر اطلاع ملنے پر جھیل ولر سے لا ش برآمد کی،جس کی شناخت رونق حسن بٹ کے طور ہوئی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی جموں وکشمیر ایمپلائز موومنٹ نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوںکی طرف سے جاری تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں ، نہتے کشمیریوں کے قتل عام اور گرفتاریوںپر شدید تشویش ظاہرکی ہے ۔ ایمپلائز موومنٹ کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںانسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ جموںوکشمیر کی سنگین صورتحال کا سخت نوٹس لیں۔ انہوںنے کہاکہ کشمیریوںکی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے انہیں بدترین ظلم و تشدد کانشانہ بنایا جارہا ہے ۔ تاجر تنظیموں کے مشترکہ پلیٹ فارم جموں و کشمیر کوآرڈینیشن کمیٹی آف ٹریڈ یونینز (جے کے سی سی ٹی یو) نے سرکاری ملازمین کے بنیادی حقوق کو سلب کرنے کے لئے خصوصی ٹاسک فورس قائم کرنے کے مودی حکومت کے فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جے کے سی سی ٹی یو کے صدر محمد مقبول اور جنرل سیکریٹری گورمیت سنگھ نے جموں میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ آرٹیکل 311 (2C) کو من مانی سے اور تحقیق کے بغیرنافذ کرنا بنیادی جمہوری حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔