جہلم(نامہ نگار)جہلم 1 کلو چینی کے حصول کیلئے صارفین کی لمبی لمبی قطاریں، گھنٹوں انتظار کے بعد انگوٹھے کا نشان اور شناختی کارڈ کی کاپی دکھا کر چینی ملتی ہے، یوٹیلٹی سٹورز اور رمضان بازاروں میں اشیاء خورد ونوش کی قلت، آٹا، چینی گھی ،غائب شہریوں نے رمضا ن بازاروں اور یوٹیلیٹی سٹورز پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا جبکہ یوٹیلٹی سٹورز پر 2 کلو چینی کے حصول کے لیے 2 ہزار روپے کی خریداری کو یقینی بنانے کی پابندی عائد ، تفصیلات کے مطابق حکومت کی طرف سے قائم کئے گئے رمضان بازاروں میں سفید پوش طبقے کی عزت نفس مجروح کرنے کے لئے انتظامیہ نے سستی چینی دینے کے نام پر ایک کارندے کی ڈیوٹی لگا رکھی ہے جو بڑی مشکل سے 10 منٹ کے بعد 1 صارف کو 1کلو چینی سے نوازتا ہے ، جبکہ اسٹال پر تعینات کارندہ دن کے وقت ایک سے ڈیڑھ گھنٹا آرام کرنا اپنا قانو نی حق سمجھتا ہے ، رمضان بازار میں آنیوالے صارفین نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ر مضان بازار میں 2 اور 3 نمبر اشیاء خوردونوش فروخت کیلئے سجائی گئی ہیں ۔ شہریوں نے وزیراعظم پاکستان ، وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیاہے کہ رمضان بازاروں میں نافذ جنگل کے قانون کے خاتمے کے لئے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دی جائیں تاکہ شہری حکومتی سہولیات سے مستفید ہو سکیں ۔