مکرمی! شہر لاہور میں اور خصوصاً علامہ اقبال ٹاؤن میں غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے جس پر حکومت کو سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ علامہ اقبال ٹاؤن کے کئی بلاکس میں ٹھیکیدار مافیا ایل ڈی اے کے عملے کے ساتھ مل کر پلاٹوں کو ان کے منظور شدہ سائز سے چھوٹے سائزوں میں تقسیم کر کے مکان بنا کر بیچ رہا ہے۔ یہ ایل ڈی اے کے رولز اینڈ ریگولیشنز کی خلاف ورزی ہے۔ جہانزیب بلاک میں صورتحال یہ ہے کہ ٹھیکیدار مافیا دس دس مرلے کے پلاٹوں کو پانچ پانچ اور تین تین مرلے کا بنا کر ان پر مکان تعمیر کر کے بیچ رہا ہے۔ یہ مافیا بھی جانتا ہے کہ ایسا کرنا رولز اینڈ ریگولیشنز کی خلاف ورزی ہے، لہٰذا ایل ڈی اے کے عملے کے ساتھ ملی بھگت کر کے پانچ پانچ اور تین تین مرلے کے غیر قانونی پلاٹوں پر مکان بنانے کے لیے جو نقشے دس دس مرلے کے ہی منظور کروائے جاتے ہیں۔ ٹھیکیدار مافیا اور ایل ڈی اے عملے کے ان غیر قانونی اقدامات کی وجہ سے علامہ اقبال کا نقشہ تیزی سے بدل رہا ہے۔ اس وجہ سے علاقے کا سیوریج سسٹم، بجلی کی فراہمی کا نظام اور واٹر سپلائی بری طرح متاثر ہورہی ہے۔ علاوہ ازیں، اس کا اثر علامہ اقبال ٹاؤ ن میں موجود پارکوں پر بھی پڑ رہا ہے۔ حکومت کو اس سلسلے میں فوری طور پرنوٹس لینا چاہیے اور ایسے ٹھیکیداروں اور ایل ڈی اے کے ملازموں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے جو غیر قانونی طور پر پلاٹ کو اپنے فائدے کے لیے تقسیم در تقسیم کر کے پورے علاقے کو نقصان پہنچانے کے علاوہ شہری انتظامیہ کے مسائل میں بھی اضافہ کررہے ہیں۔(احمد صابر سبحانی، لاہور)
علامہ اقبال ٹاؤن میں غیر قانونی تعمیرات
Apr 27, 2021