حب رسولؐ کی مہکاریں 

اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں فرماتا ہے جس کا مفہوم کہ "اے ایمان والو! نبی پاک ؐ جو دیں وہ لے لو اور جس سے منع کریں اس سے باز آجائو"۔ اسی طرح اللہ نے قرآن میں فرمایا جس کا مفہوم ہے کہ "بے شک تمہارے لیئے رسول کریم ؐکی ہستی میں زندگی گزارنے کے لیئے بہترین نمونہ ہے"۔ اللہ اپنے حبیب ؐ کے ذکر کو بلند کرتا ہے اوراپنے محبوب سے اس قدر عشق کرتا ہے کہ اپنے حبیبؐ کی قسمیں کھاتا ہے، اپنے حبیب ؐ کے ساتھ یہ عشق بس محب جانے اور محبوب ۔تمام مخلوقات اس کا ادراک کرنے سے عاجز ہیں۔ نبی پاک ؐ نے خود فرمایا جس کا مفہوم ہے "کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک میں اس کو اس کے ماں باپ، بہن بھائی اولاد حتیٰ کہ دنیا کی ہر چیز سے زیادہ عزیز نہ ہو جائوں"۔مسلمانوں کی زندگی کا سب سے اہم مقصد بلکہ فرض عظیم ہے کہ آپؐ کو سب سے بڑھ کر عزیز جانیں اور آپؐ کی پاکیزہ مبارک زندگی میں ڈھل جائیں۔ یعنی آسان لفظوں میں نبی کریم ؐ سے محبت کرنا فرائض سے بھی بالا عمل وعظیم فرض ہے۔ باقی فرائض کا حساب اس کے بعد آتا ہے اور ان کی قبولیت بھی اس فرض کی تکمیل سے مشروط ہیں۔  عصرِ حاضر اور جدت پسند دور میں ہم نبی پاک ؐ سے محبت کیسے کریں؟ اس کے لیئے پہلی چیز کے اپنی نبی کریمؐ کی سیرت کو پڑھیں۔ آپ ؐ کی سیرت پر عمل کریں۔کثرت سے درود و سلام کا اہتما م کریں۔ حضور کریم ؐ کا ذکر ہر پل کریں، ہر جگہ، ہر محفل میں۔گلی گلی، نگر نگر، گائو ں گائوں، شہر شہر، دیس دیس ،ہر سمت اور ہر جگہ آپ ؐ کی شان کو بیان کیا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے بھی اپنے حبیب ؐ کا ذکر بلند کیا، ہمیں بھی اللہ کی سنت پر عمل کرنا ہے۔ یوں حب ِ نبیؐ مل جاتی ہے۔ورنہ زبانی کھوکھلے دعوئوں اور بازار سے یہ حب ِ نبی ؐ ہر گز بھی نہیں خریدی جا سکتی۔ اس محبت کے حصول کے لیئے اخلاص کا بیج بونا پڑتا ہے،حضورؐ کی غلامی اختیار کرنا پڑتی ہے۔ اور جس کو آپ ؐ کی محبت مل گئی ، اس کا کام بن گیا۔
(عمران محمود،ڈھوک رتہ راولپنڈی 03225113689   )

ای پیپر دی نیشن