شیخوپورہ‘ نارنگ منڈی (نمائندہ خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار) پنجاب کے دوسرے شہروں کی طرح شیخوپورہ میں بھی ڈیزل کی قلت بدستور جاری ہے‘ آئل کمپنی کی طرف سے ڈیزل کی سپلائی میں بہتری نہیں لائی جا سکی جس کی وجہ سے کاشتکار‘ گڈز اور پبلک ٹرانسپورٹ مالکان کو شدید مشکلا ت کاسامنا ہے۔ جبکہ مختلف سرکاری و پرائیویٹ ہسپتالوں میں جنریٹرز کا ڈیزل بھی مہیا نہ ہونے کے باعث لوڈشیڈنگ میں مریض گرمی میں بدحال ہو تے رہے۔ شیخوپورہ میں متعدد آئل کمپنیوں کے ڈپو بھی موجود ہیں مگر شیل پاکستان اور پی ایس او کی طرف سے ڈیزل کی محدود سپلائی دی جا رہی ہے جبکہ دیگر کمپنیوں نے ڈیزل کی سپلائی بند کر رکھی ہے۔ دوسری طرف لوگ ڈیزل کے حصول کیلئے پٹرول پمپوں پر شدید گرمی میں خوار ہو رہے ہیں۔ نارنگ اور ارد گرد کے پٹرول پمپوں میں ڈیزل کی قلت سے گندم کی کٹائی رک گئی۔ رمضان بازار میں لگا جنریٹر بند ہونے سے مردوخواتین کا گرمی سے برا حال ہو گیا۔ پٹرول پمپوں پر کسانوں کی لمبی قطاریں‘ متعدد روزہ دار بے ہوش ہو گئے۔ اگر بروقت کٹائی ممکن نہ بنائی گئی تو زمینداروں، کسانوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ گزشتہ روز بھی ڈیزل کے حصول کے لئے پٹرول پمپوں پر لوگوں کی لمبی لمبی قطاریں لگی رہیں، شدید گرمی اور روزہ کی حالت میں ہونے کی وجہ سے متعدد افراد بے ہوش ہو گئے، جبکہ بلدیہ نارنگ کے احاطے میں قائم رمضان بازار میں لگا جنریٹر بھی ڈیزل نہ ہونے سے بند پڑا ہے اور لوڈشیڈنگ کی وجہ سے آنے والے مردوخواتین کو شدید گرمی میں خریداری کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اوگرا کی پنجاب بھر میں پٹرول اور ڈیزل کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ڈیزل کی قلت سے متعلق رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور اپنی انفورسمنٹ ٹیمیں پنجاب کے مختلف علاقوں میں روانہ کر دی ہیں۔ چیف سیکرٹری پنجاب کو پہلے ہی تمام ضلعی انتظامیہ کو احکامات جاری کرنے کی ہدایات دی گئی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ علاقوں میں پٹرول پمپس کا معائنہ کرنے کے لیے ٹیموں کو متحرک کریں اور جو بھی ذخیرہ اندوزی یا مصنوعی قلت میں ملوث پایا جائے، اس کے خلاف قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے اور رپورٹ اوگرا کو ارسال کی جائے۔
ڈیزل قلت جاری