کراچی سے لاپتہ دعا پاکپتن سے بازیاب والد کیخلاف شواہد کیلئے 18مئی کو عدالت طلب 

Apr 27, 2022

لاہور+ اوکاڑہ (اپنے نامہ نگار سے+ نامہ نگار) مجسٹریٹ ضلع کچہری نے پسند کی شادی کرنے والی کراچی کی دعا زہرہ کو والد کیخلاف شواہد پیش کرنے کیلئے 18 مئی کو طلب کر لیا۔ عدالت نے ایس ایچ او وحدت کالونی کو دعا زہرہ کو ہراساں کرنے سے بھی روک دیا۔ دعا  زہرہ نے درخواست میں شادی کے بعد  والد اور کزن پر لاہور میں واقع گھر میں گھسنے اور اغوا کرنے کا الزام عائد کر دیا اور موقف اپنایا کہ والدکزن زین العابدین سے زبردستی شادی کرانا چاہتا ہے، اپنے خاوند کے ساتھ ہنسی خوشی رہ رہی تھی،  18اپریل کو والد مہدی کاظمی  اور کزن زین العابدین اچانک گھر میں گھس آئے، والد اور کزن نے مجھے اور میرے خاوند کے ساتھ گالی گلوچ کی اور  دھمکیاں دیں، والد اور کزن نے مجھے میرے گھر سے اغوا کرنے کی کوشش بھی  کی، اہل محلہ کے جمع ہونے پر دونوں کی کوشش کامیاب نہ ہوسکی، اپنی  پسند سے شادی کی ہے خاوند کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں، استدعا ہے کہ  باپ اور کزن کیخلاف فوجداری کارروائی کی جائے۔ قبل ازیں اوکاڑہ سے نامہ نگار کے مطابق دعا زہرہ کو اوکاڑہ پولیس نے بازیاب کرتے ہوئے اپنی نگرانی میں لاہور پولیس کے حوالے کر دیا۔ ڈی پی او اوکاڑہ فیصل گلزار کے مطابق آئی جی پنجاب رائو سردار نے کراچی سے چند روز قبل لا پتہ ہونے والی بچی دعا زہرہ کی تلاش کے حوالے سے خصوصی ٹاسک دے رکھا تھا۔ حویلی لکھا پولیس کے ایس ایچ او ملک شہباز کو مقامی زمیندار نے بتایا کہ دعا زہرہ نامی لڑکی اس وقت چالیس ایس پی پاکپتن کے ایک گائوں میں موجود ہے جس نے ظہیر نامی لاہور کے نوجوان سے نکاح کر رکھا ہے۔ نکاح کے بعد ظہیر لڑکی کو لے کر اپنے قریبی عزیزوں کے ہمراہ پاکپتن میں رہائش پذیر ہیں۔ اس بات کا علم ہوتے ہی ایس ایچ او ملک شہباز نے تمام صورتحال سے ڈی پی او اوکاڑہ فیصل گلزار کو آگاہ کیا۔ ڈی پی او اوکاڑہ فیصل گلزار نے فوری طور پر اس معاملے کا نوٹس لیا۔لاہور سے نامہ نگار کے مطابق دعا نے اپنے بیان میں کہا کہ گھر والے زبردستی میری شادی کسی اور سے کروانا چاہتے تھے اور مجھے مارتے تھے۔ جس پر میں راضی نہیں ہوں۔ میں اپنی مرضی سے اپنے گھر سے آئی ہوں۔ مجھے کسی نے اغواء نہیں کیا تھا۔ میں اپنے گھر سے کوئی قیمتی سامان نہیں لائی تھی۔ میرے گھر والے میری عمر غلط بتا رہے ہیں۔ میں بالغ ہوں۔ میری عمر 18سال ہے۔ میں نے اپنی مرضی سے ظہیر احمد سے کورٹ میرج کی ہے۔ کسی کی کوئی زور زبردستی نہیں ہے۔ خدارا مجھے تنگ نہ کیا جائے۔ میں اپنے گھر میں اپنے شوہر کے ساتھ بہت خوش ہوں۔ پولیس کے مطابق لڑکی کی لڑکے سے موبائل فون پر نہیں بلکہ پب جی گیم پر دوستی ہوئی تھی۔

مزیدخبریں