کراچی (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی میں دہشت گردی کا واقعہ پاکستان پر حملہ ہے۔ سی ای سی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں بلاول بھٹو نے کہا کہ اجلاس میں ملک بھر سے رہنما شریک ہوئے، جس میں کراچی دہشت گردی واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی دھماکے سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کراچی میں دہشت گردی کا واقعہ پاکستان پر حملہ ہے، یہ ملک کی ترقی کے خلاف سازش ہے۔ یہ دھماکہ بلوچ بہن بھائیوں کے حقوق کے نام پر کیا گیا ہے، پوچھتا ہوں ہمارے نوجوانوں کو بم میں تبدیل کر کے کیسے حقوق حاصل کر سکتے ہیں۔ بلوچ نوجوانوں کوکہنا چاہتا ہوں کہ آپ میں سے کچھ لوگ ناراض ہیں، پر امن جدوجہد سے حقوق حاصل کئے جا سکتے ہیں، تمام مسائل کا حل جمہوریت میں ہے۔ غیرجمہوری شخص ہم پر مسلط کیا گیا تھا، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوئی۔ ہم نے ضیاء الحق، مشرف اور سلیکٹڈ کے نظام کا مقابلہ کیا۔ 9 اپریل کی سازش میں ڈپٹی سپیکر کے ساتھ سپیکر اور صدر مملکت بھی ملوث تھے۔ آئین شکنی کی گئی، ہمارے آئین کو توڑا گیا، کاغذ سمجھ کر پھاڑا گیا، ہمارے آئین، جمہوریت اور پارلیمان پر حملے کی تحقیقات ہونی چاہیے، اس معاملے کی تحقیقات ہونا چاہئے کہ رات کے اندھیروں میں کیا ہوا۔ عمران خان کی سیاست جھوٹ پر مبنی ہے، سابق وزیراعظم ’’مجھے کیوں نہیں بچایا‘‘ کی مہم چلارہے ہیں، ہر وہ ادارہ عمران خان کی بندوق کی شست پر ہے جس نے خان صاحب کو نہیں بچایا۔ پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ ایک شخص کی وجہ سے تمام ادارے متنازعہ بن گئے تھے، تمام اداروں کو قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ امید کرتے ہیں کہ تمام ادارے آئینی کردار ادا کریں گے، متنازعہ کردار نہیں۔ عمران خان کی کوشش تھی کہ ہر ادارے کو ٹائیگر فورس بنایا جائے۔ نوازشریف نے افطاری پر اپنے گھر بلایا تھا، ہم نے اہم فیصلے لیے ہیں، ن لیگ کے ساتھ مل کر کام کریں گے، میثاق جمہوریت پر عمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے چار سال میں عمران خان کو گھر بھیج دیا، مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کریں گے، انتخابی اصلاحات بہت ضروری ہیں۔ صدر، سابق وزیراعظم، سابق ڈپٹی سپیکر سازش میں ملوث ہیں، یہ نہیں ہو سکتا آئین توڑا جائے اور اس کی سزا نہ ہو۔ عمران خان اور ان کے ساتھیوں نے آئین پامال کیا۔
بلاول