لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پنجاب کے نو منتخب وزیر اعلیٰ میاں حمزہ شہباز نے این اے128میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران نیازی کے جانے کے بعد پرانے پاکستان کی طرف لوٹ رہے ہیں۔ نواز شریف کا پرانا پاکستان سب کو مبارک ہو، عمران نیازی کی سیاست کا جنازہ دھوم سے نکلا ہے جو روندو بچہ ہے، یہ کھلاڑی نہیں ہے۔ اس نے عوام کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔ عمران خان آج مگر مچھ کے آنسو بہاتے ہوئے گلا پھاڑ پھاڑ کر کہہ رہے ہیں میرے خلاف سازش ہوئی ہے۔ مجھے بتاؤ کیا اس وقت سازش نہیں ہوئی تھی جب اس نے کہا تھا خودکشی کر لوں گا آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا، اس نے چھے ماہ میں پاکستان کی معیشت کا دھڑن تختہ کر دیا، جن بچوں کے پاس آج ڈگریاں ہیں لیکن انہیں کیا پتا تھا عمران نیازی نے جو ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا وہ سازش تھی، نوجوان پوچھتے ہیں نوکریاں تو نہیں ملیں آج پاکستان میں لاکھوں لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں۔ یہ تمہاری سازش تھی پاکستان کے بیٹوں کے ساتھ۔ اس نے پچاس لاکھ گھر دینے کا وعدہ کیا تھا اس نے پچاس ہزار گھر بھی نہیں دئیے، پچاس لاکھ گھروں کا وعدہ کر کے غریبوں کے گھر اور جھونپڑے ناجائز کہہ کر گرا دئیے اپنا بنی گالا کا گھر لاکھوں میں ریگولرائز کرا لیا۔ اس نے مزدور کے خلاف سازش کی ہے، اس کی کابینہ میں مافیا بیٹھے ہوتے تھے، اس نے مافیا کو سزا دینے کی بجائے ترقی دی، یہ اس کی سازش عوام کے خلاف ہے۔ ابھی تو آپ کی دعاؤں سے خادم اعلیٰ خادم پاکستان بنا ہے، عمران خان کو پیٹ میں درد ہو رہا ہے۔ دوبارہ ترقی کا سفر شروع ہو گا۔ تم نے عوام کو تباہی دی ہے۔ یہ کہتا تھا یہ نواز شریف شہباز شریف کی تلاشی لے گا، چار سال شریف خاندان کے خلاف بد ترین انتقام لیا گیا۔ انہوں نے ہر فائل کھنگالی مگر ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں کر سکا۔ اس نے باری باری سب کو جیل میں ڈال دیا ہماری تلاشی لی لیکن کرپشن ثابت نہ ہو سکی۔ لوگ پوچھتے ہیں توشہ خانہ میں تم نے کیا کیا ہے، کوئی ہمسایہ آپ کو تحفہ دے تو وہ آپ سنبھال کر رکھتے ہیں، اس کو دوست ملک نے گھڑی دی اس نے وہ بیچ کر مال پانی بنایا۔ کہتا ہے کہ میں تلاشی نہیں دوں گا، ابھی ایک ایک ظلم کا حساب لیں گے جو تم نے قوم کے ساتھ کیا ہے۔ پنجاب میں کہتا تھا عثمان بزدار میرا وسیم اکرم پلس ہے، وہ ایسا ہے جو ایک چپڑاسی سے لے کر بڑے سے بڑے عہدے کی بولی لگا کر پیسے خود رکھتا تھا، پنجاب میں ایسے کسی کرپٹ ٹولے کا نہ سوچا تھا نہ دیکھا تھا، شہباز شریف نے خدمت کے ریکارڈ بنائے، کڈنی لیور ٹرانسپلانٹ خالی پڑا ہے، میٹرو چلتی تھی، کسانوں کو کھاد ملتی ہے، پنجاب کے ایوان میں آپ کے بھائی کو وزیر اعلیٰ بنایا، کبھی گورنر بیمار ہوتا ہے کبھی صدر، سارا پنڈ بیمار ہو جائے حمزہ شہباز حلف اٹھائے گا۔ میں نواز شریف کا کارکن ہوں چاہے میں آج وزیر اعلیٰ بن گیا ہوں مجھے کارکن کہلوانے کی زیادہ خوشی ہوتی ہے۔ میں کارکنوں کی طرح پنجاب کی خدمت میں دن رات ایک کروں گا، جس پنجاب کا بیڑا غرق کیا ہے اس کی حالت بہتر کریں گے، عمران خان کو وارننگ دیتا ہوں ہوش کے ناخن لو اداروں کو بدنام نہ کرو، یہ سازش سازش کا رونا بند کرو۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا دینے کا سوچنا بھی نہ۔ چار سال میں جو عوام کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے بنی گالا میں بیٹھے رہنا، نوجوانوں اور بزرگوں کی آنکھوں میں جو غصہ دیکھ رہا ہوں، ہم تمہاری غلیظ زبان کا جواب سیاست سے دیں گے، ہمارے صبر کو کمزوری نہ سمجھنا، اب ہمیں دوبارہ موقع ملا ہے اگر اب بھی تم نے روڑے اٹکائے تمہیں اور تمہاری سیاست کو اٹھا کر سمندر میں پھینک دیں گے۔ پھر پوچھتے ہو عدالت کیوں کھلی، اب جیل کا دروازہ بھی کھلے گا تمہارے لئے۔ عمران خان! عید کے بعد جہاں تم جلسہ کرو گے وہاں جلسہ کر کے تمہارا جواب دیں گے، تمہاری کرتوتیں سب کے سامنے رکھیں گے۔ جب بھی عام انتخابات ہوں گے ہر طرف شیر دھاڑے گا۔ ورکرز کمونشن سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ ہے عمران خان وزیراعظم شہباز شریف سے اتنا ڈرتے ہیں کہ ان کی ٹانگیں کانپتی ہیں، آج بہت سارے حساب برابر کرنے ہیں، پاکستانیو آپ نے ظلم اور جبر کا مقابلہ ڈٹ کرکیا آپ کو سلام پیش کرتی ہوں۔ مبارک ہو، نااہل، نالائق عمران خان سے آپ کی جان چھوٹ گئی، ووٹ چور سے پنجاب کا مینڈیٹ واپس چھین لیا، عمران خان کا نیا نام توشہ خانہ خان ہے۔ کل تک یہ کہتا تھا نواز شریف کی سیاست اور حکومت ختم ہوگئی، اب رو رہا ہے کہ نواز شریف نے لندن میں بیٹھ کر اس کی حکومت ختم کر دی۔ نہ سیاست تمہارے بس کی بات ہے اور نہ نواز شریف کا مقابلہ کرنا تمہارے بس کی بات ہے۔ تم شہباز شریف سے اتنا ڈرتے ہو کہ تمہاری ٹانگیں کانپتی ہیں، شہباز شریف نے شیروانی پہن لی اور وزیراعظم بن گیا، اب تم اپنے زخم چاٹتے رہو۔
حمزہ، مریم