کراچی (نیوز رپورٹر) عمیر ثنا فاؤنڈیشن کے تحت تھیلے سیمیا کے بچوں میں عید گفٹ تقسیم کی تقریب منعقد کی گئی،تقریب میں تھیلے سیمیا کے بچوں،ان کے والدین،ڈاکٹرز،پیرا میڈیکل اسٹاف،صحافی اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔تقریب میں ایئر پورٹ سیکورٹی فورس کے ڈائریکٹر میجر جنرل عابد لطیف خان،گورنر سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ڈاکٹر سیف الرحمن،ڈا میڈیکل کالج کے پروفیسر ڈاکٹر ذکی الدین،چائلڈ اسپیشلسٹ پروفیسر ڈاکٹر بشری ،اردو یونیورسٹی کی پروفیسر داکٹر سحر افشاں،جامعہ کراچی کی پروفیسر ڈاکٹر صبوحی رضاکامیڈین ایاز
خان، سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ ڈسٹرکٹ سینٹرل کراچی کی ڈائریکٹر سعیدہ فاطمہ،ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (آباد)کے چیئرمین محسن شیخانی ،کوہ نور کیمیکل کے راشد جعفری اور دیگر نے شرکت کی اور تھیلے سیمیا کے بچوں میں عید کے تحائف اور عیدی تقسیم کی۔ تقریب میں شریک مہمانوں نے تھیلے سیمیا کے بچوں کے لیے منعقدہ اس تقریب کی تحسین کی اور کہا کہ عمیر ثنا فانڈیشن ملک سے تھیلے سیمیا کے خاتمے اور مریض بچوں کے علاج معالجے اور انہیں صحت مندانہ سرگرمیوں کی فراہمی کے لیے جو کوششیں کررہی ہے وہ قابل قدر اور لائق ِ تحسین ہے۔قبل ازیں عمیر ثنا فانڈیشن کے روح رواں اورمعروف ہیما ٹالوجسٹ و بون میرو ٹرانسپلانٹ سرجن ڈاکٹر ثاقب انصاری نے مہمانوں کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور عمیر ثنا فانڈیشن کی جملہ سرگرمیوں سے مہمانوں کا آگاہ کیا۔ڈاکٹر ثاقب انصاری نے کہا کہ تھیلے سیمیا کے بچوں کی بہتر دیکھ بھال سے ان کی متوقع عمر میں اضافہ ہو رہا ہے،بہت سے تھیلے سیمیا کے مریض اب 20 اور 30 کی دہائی میں ہیں، جب کہ ان میں سے کچھ شادی شدہ بھی ہیں، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شادی سے پہلے تھیلے سیمیا کی لازمی اسکریننگ کے حوالے سے قوانین پر عمل درآمد کرے اور تھیلے سیمیا جیسی بیماری کی روک تھام کے بارے میں آگاہی پیدا کرے۔انہوں نے بتایا کہ کراچی میں تھیلے سیمیا کی ایک مریضہ نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے اور وہ ایک ٹیچر ہے، جب کہ وہ دوسری پی ایچ ڈی کر رہی ہے۔بعد ازاں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے تھیلے سیمیا کے بچوں کے لیے اپنے خون کا عطیہ دیا۔