اصول و قانون انسانی تہذیب و تمدن کا لازمی جزو


ابتدائے آفرینش سے ہی اصول و قانون انسانی تہذیب و تمدن کا لازمی جزو ہے۔اسلام کی آمد سے قانون اور اسکی اہمیت ،نفاذو اثرات کا وسیع دائرہ کار وجود میں آیا۔ امام علیٰ کے ارشاد ِ کا مفہوم ہے کہ ’کوئی حکومت کفر سے تو قائم ہو سکتی ہے مگر ظلم سے نہیںاور پھر حضرت علامہ  اقبالؒ کا دو قومی نظریہ، قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کی دلیل کہ ’پاکستان اسلامی اصولوں پہ عمل کرنے کیلئے ایک عملی تجربہ گاہ ہو گا‘ یہ سب قانون،عدل و انصاف سے ہی ماخذ ہیں۔پاک وطن میں قانون،عدل و انصاف کی حکمرانی کیلئے عدالتیں او ر قانونی ادارے اپنے فرائض ِ منصبی بخوبی سرانجام دے رہے ہیں۔ایک طویل عرصہ سے یہ ضرورت پیش نظر رہی کہ بالخصوص اسلام آباد اور باالعموم دیگر صوبائی کونسلوں کے معزز وکلاء صاحبان کیلئے ایک ادارہ تشکیل دیا جائے تاکہ وکلاء سے منسلک متعلقہ قانونی امور کی نگرانی وتکمیل بآسانی طے پاسکیں۔ وکلاء کا انتخاب و تربیت اور اس شعبۂ سے منسلک تمام معاملات کو سنبھالنے اور نگرانی کیلئے ’بار‘ کا ادارہ وجود میں آیا۔ لیگل پریکٹیشنر ز اینڈ بَار کونسل ایکٹ1973 کے تحت سات بَار کونسلیں وجود میں آئیں  جو صوبائی ،علاقائی اور قومی سطح پر قانو ن کی پریکٹس کرنے والے معزز وکلاء کیلئے پلیٹ فام مہیا کرتی ہیں۔مذکورہ ایکٹ کے تحت قائم شدہ ، سہر فہرست اسلام آباد بَار کونسل بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔بَار کونسل ایک قانونی ادارہ ہے جو معزز وکلاء کے حقوق،مفادات اور مراعات کے تحفظ،انکے طرزعمل کو منظم کرنے اور انصاف کے انتظام میں مدد کرنے کی ذمہ دار ہے۔بَار کے ایکٹ میں اسکی ساخت ،اختیارات اور افعال کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے ۔علاوہ سپریم کورٹ اسلام آباد کی کسی بھی عدالت یا ٹرائبیونل میں پریکٹس کرنے والے تمام وکلاء کونسل کے ذریعے لائسنس یافتہ اور ریگولیٹ ہوتے ہیں۔ دیگر صوبائی بَار کونسلوں کے لائسنس یافتہ اور ریگولیٹڈ ایڈووکیٹ بھی اسلام آباد میں پریکٹس کر سکتے ہیں۔بار کونسل کے تفویض کردہ اختیارات میں قانونی تعلیم کا فروغ اور مستحق شہریوں کو مفت قانونی امداد کی فراہمی میں اپنا سا کردار ادا کرنا ہے۔لیکچرز،سیمینارز اور کانفرنسوں  کے ذریعے سائل اور مسائل کے متعلق علم کے فروغ میں بھی ممدومعاون ہے۔قانون میں بَار ایک ادارے کے طور پر ایک قانونی پیشہ ہے جو بَار کے انتخابی و امتحانی عمل ،جانچ پڑتال اور مکمل اتھارٹی پہ مبنی ہے۔یہ اصطلاح اپنی نوعیت میں ایک متغیر و متحرک ہے کہ حاضرین کیلئے مخصوص کمرۂ عدالت کے حصوں اور معزز وکلاء کا مقدمے میں حصہ لینے والوں کیلئے مخصوص حصوں کو منفرد کرتی ہیں۔وائس چیئرمین عزت مآب سید قمر حسین شاہ سبزواری نے اظہار ِ خیال فرمایا کہ بَار کی ویب سائٹ کے آغازکے عظیم موقع پہ احساس مسرت ہے کہ نہ صرف اسلام آباد بَار کونسل پیشہ ورانہ اور وکلاء سے متعلق ضروریات کو آسان ، سستی اور کاغذ کے بغیر معلومات کے ذریعہ سے پورا کرئے گی بلکہ معزز وکلاء جو اس باوقار ادارے میں ماتحت عدالتوں ،ہائی کورٹس اور حتیٰ کہ سپریم کورٹ کے لائسنس کیلئے درخواستوں پر کاروائی کیلئے بطور وکیل داخلہ کے خواہشمند ہیں۔ویب سائٹ کے معلوماتی ڈیٹا کا مقصد اپنے قابل ممبران اور اسلام آباد بَاد کونسل کے کام کاج کو بھی سہولیات کی فراہمی کیساتھ تصدیقی مقاصد کے حصول کیلئے بار میں اِ نرول ہونیوالے موجودہ اور نئے ایڈووکیٹ صاحبان کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائز کرنیکی کوشش کی جا رہی ہے۔اسلام آباد بار کونسل کا قیام حال ہی میں عمل میں آیا ہے ،بار کے سالانہ بجٹ اور پنجاب بار کونسل سے فنڈز کی منٹقلی سے متعلق معاملات بھی زیر غور ہیں۔جنابِ عالی نے ادارے کی خوشحالی کے بارے میں مزید کہا کہ اسلام آباد بار کونسل اسکی مالی امداد حاصل کرے گی ۔ وائس چیئرمین فِگر ہیڈ ہونی کے ساتھ بار کونسل کا بطور آفیشیو ممبر ہوتا ہے۔2022 کیلئے  چیئر مین ایگزیکٹو کمیٹی راجہ محمد علیم خان عباسی ہیں۔روائتی سطح پہ وائس چیئر مین کا منصب کونسل میں سب سے اولین گردانا جاتا ہے،تاہم بار کونسل کے انتطامی اختیارات چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی کو تفویض ہیں۔ چیئر مین ایگزیکٹو کمیٹی کا ہمہ پہلو معاملات طے کرنے کیساتھ بار کونسل کا سب سے بااختیار دفترہے۔ بار کی تدریسی سرگرمیوں، لیکچر ،کانفرنسز اور امتحانات وغیرہ کے معاملات کے سربراہ چیئرمین لیگل ایجوکیشن کمیٹی جنابِ قدر ذوالفقار علی عباسی ہیں۔بار سے متعلق معزز وکلاء فنڈ ز کی نگرانی ،فلاح و بہبودسے متعلق چیئرمین بینوویلینٹ فنڈ کمیٹی نصر احمد کیانی ہیں۔عادل عزیزقاضی انٹر پروینشل بار کونسل ریلشنگ کمیٹی بطورچیئرمین کے منصب پہ فائز ہیں ۔ کمیٹی کے جملہ فرائض میںاسلام آباد بار کونسل اور اسکے بین الصوبائی رابطے ،پریس ریلیز،تعلقات،ہم آہنگی کو موثرٔ بنانے کیساتھ بَار کونسل کے پیغام کو قومی سطح تک اجاگر کرنا بھی شامل ہے۔ بار کونسل کے دیگر کلیدی و بنیادی عہدوں میں ،جناب مرزا محمد امین طاہرآپ بار کونسل کے سیکریٹری ہیں۔جناب محمد سہیل، اکاوئنٹنٹ کی جملہ ذمہ داریاں آپ کے سپر د ہیں۔نشر و اشاعت باالخصوص ویب سائٹ کو فعال رکھنے کیلئے آئی ٹی انچارج جناب امداد عباسی ہیں۔ معزز وکلاء کی انرولمنٹ پروسیس کیساتھ ایڈمن سے وابستہ اور بھی کئی دیگر امور کی انجام دہی کیلئے جناب مجاہد حسین سپرنڈنٹ کے عہدہ پہ جلوہ افروز ہیں۔مذکورہ معززین کیساتھ اور بھی قابل قدر افراد ٹیم کا حصہ ہیں جن کی خدمات لائقِ تحسین ہیں۔قانون کی بالا دستی ،معزز وکلاء اور ایڈووکیٹس کے حقوق کی حفاظت ،قانون اور قانون دان کارتبہ کونسل کے بنیادی نظریات میں شامل ہیں۔ اسلام آباد بار کونسل ایک منظم بااختیار ادارہ کے طور پہ وطنِ عزیز کی خدمت میں کوشاں ہے ۔وطن عزیز کو خواب سے لیکر تخلیق تک کے کٹھن سفر کو طے کرنیوالے ایڈووکیٹس حضرت علامہ محمد اقبال ؒ اور قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کی قومی خدمات نے اس امر پہ مہر ثبت کردی ہے کہ ایڈووکیٹس ہی وہ واحد معززین ہیں جو وطن عزیز پاکستان کی باگ ڈور کوبحیثیت قومی راہنما و سیاستدان بہترین انداز میں سنبھالنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے حضور دست بدعا ہیں کہ وطن عزیز میں قانون کی بالادستی اور قانون دان کی ہستی کو اپنے خصوصی فضل و کرم سے بام ِ عروج تک حفظ و امان سے سرفراز فرمائے ،آمین

ای پیپر دی نیشن