کیف (اے پی پی+ نیٹ نیوز) یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روسی فوج کی عسکری ضروریات پوری کرنے والی 322 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔ روس کے حامیوں اور جارحیت میں کردار ادا کرنے والوں کے خلاف 2 پابندی پیکیج نافذ العمل کر دئیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ پہلا پابندی پیکیج روسی فوج کی عسکری ضروریات پوری کرنے والی عسکری صنعتوں پر عائد کیا گیا ہے جن میں اسلحہ، ایمونیشن اور دیگر عسکری مصنوعات پیدا کرنے والی 322 کمپنیوں کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ پابندیوں کا دوسرا پیکیج روس پر عائد پابندیوں سے بچنے میں مدد دینے والے افراد اور آئینی شخصیات کے لیے ہے۔ چین کے صدر شی چن پنگ نے اپنے یوکرائنی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور روس جنگ پر تبادلہ خیال کیا۔ ولادیمیر زیلنسکی سے فون پر بات کی۔ شی جن پنگ نے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے زیلنسکی سے کہا کہ بات چیت اور گفت و شنید ہی جنگ سے نکلنے کا واحد راستہ ہے۔ یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بارہا چینی ہم منصب شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے اور حال ہی میں چینی صدر کے دورہ روس پر بھی صدر زیلنسکی نے کہا تھا کہ چینی ہم منصب کو یوکرائن میں بھی خوش آمدید کہیں گے۔15 روسی سفارتکاروں کی ناروے سے ملک بدری کے ردعمل میں روس نے بھی 10 نارویجن سفارتکاروں کو بے دخل کر دیا ہے۔