ملک و قوم کی بہتری کیلئے سیاسی جماعتیں ایک ہی دن الیکشن پر آمادہ ہو جائیں: سراج الحق

لاہور،گجرات،گلیانہ (خصوصی نامہ نگار+نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ کچھ سیاستدان  آج بھی مارشل لاء دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ مارشل لا میں جمہوریت اور جمہوریت میں مارشل لا کے حامی ہوتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گجرات میں صوبائی امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر طارق سلیم کے حلقہ پی پی 29 سے جماعت اسلامی کی انتخابی مہم کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ضلعی امیر چوہدری انصر دھول ایڈووکیٹ، سابق ضلعی امیر سید ضیاء اللہ شاہ ایڈووکیٹ، سابق ایم پی اے عامر عثمان عادل بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ سیاسی جماعتیں ملک کی بہتری کیلئے ایک ہی الیکشن کروانے پر آمادہ ہو جائیں تو یہ ملک و قوم کیلئے بہتر ہوگا کیونکہ یہ وقت کی ضرورت ہے۔ موجودہ حالات کا علاج نہ ایمرجنسی نہ ایمرجنسی پلس اور نہ ہی مارشل لاء ہے۔ سیاسی جماعتیں ایک پیج پر اب آمادہ نہ ہوئیں تو پھر جنرل الیکشن نہیں ہونگے بلکہ بلدیاتی الیکشن ہونگے اور ملک میں مارشل لا بھی لگے گا۔ مارشل لاء ہو یا برائے نام جمہوریت سیاسی لیڈروں کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ اصل نقصان عوام کو اور ملک کو بھگتنا پڑتا ہے۔ یہ بات طے ہے کہ الیکشن ایک جماعت نہیں تمام سیاسی جماعتوں کی مرضی سے ہی ہوگا۔ پی ڈی ایم اجلاس انکی صلاحیت کا امتحان ہے۔ اجلاس میں سیاسی جماعتوں کو الیکشن کیلئے راضی کرنا وزیر اعظم کی ذمہ داری ہے۔ البتہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کے درمیان بہتر غلام ہونے کا مقابلہ ہے۔ آئی ایم ایف کی نظروں میں پاکستان کی قدر گدھے جیسی ہے۔ 22 مرتبہ ملک کے حکمرانوں نے آئی ایم ایف سے قرضہ لیا جس میں اضافہ دن بدن ہوتا چلا گیا۔ ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کسی کو اپنا دوست نہیں بناتا۔ سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کی سپریم کورٹ، الیکشن کمشن اور اسٹیبلشمنٹ کا ایک طرف جھکنا قوم کیساتھ بے وفائی ہے۔جبکہ عمر کوٹ میں عید ملن کے بڑے اجتماع سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ اپنے مفادات کے کھیل کھیلے جا رہے ہیں۔ سیاسی قیادت نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو ہاتھ ملتی رہے گی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...