قومی افق … فیصل ادریس بٹ
ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی لہر کو ملیا میٹ کرنے کے حوالے سے حال ہی میں سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں مسلح افواج کے تمام سربراہان شریک ہوئے اور انہوں نے مٹھی بھر دہشت گردوں کے حوالے سے آپریشن کرنے کی تجویز پر لبیک کہا۔ بلوچستان میں پے در پے دھماکوں پر سکیورٹی فورسز حالات کا جائزہ لے ہی رہی تھیں کہ اچانک خیبر پختونخواہ میں بھی دہشت گردوں نے پنجے گاڑھنے شروع کر دیئے۔ عید پر انتہائی افسوسناک واقعہ سوات کے تھانہ کیل میں پیش آیا جہاں خود کش حملہ کر کے اٹھارہ افسران و جوانوں کو شہادت کے رتبے پر فائز کیا گیا۔ ان شہداء میں ایک انسپکٹر جاوید بھی تھے جن کے والد اور بڑے بھائی نے بھی اس ملک کی بقا و سلامتی کی خاطر وطن پر اپنی جانیں نچھاور کی تھیں اس طرح اس خاندان میں مختصر عرصہ میں شہداء کی تعداد تین ہو گئی گو کہ حکومت پاکستان اس وقت انتہائی سیاسی بحران کا سامنا کر رہی ہے مگر وزیراعظم پاکستان میاں شہبازشریف کی مسلح افواج و سکیورٹی فورسز کے افسران و جوانوں کے ساتھ محبت کسی تعارف کی محتاج نہیں وزیراعظم پاکستان میاں شہبازشریف اس وقت ملک میں معیشت کی تباہی دہشت گردی، مہنگائی، بے روزگاری، عدلیہ پارلیمنٹ بحران کا سامنا کرنے کے علاوہ بیرونی سازشوں کا مردانہ وار مقابلہ کر رہے ہیں۔ اگر پی ڈی ایم کی حکومت نے کسی اور کا بطور وزیراعظم انتخاب کیا جاتا تو شاید یہ حکومت ایک ماہ کا عرصہ بھی مکمل نہ کر پاتی۔ میاں شہبازشریف کی بردباری کی وجہ سے حکومت میں اندرونی و بیرونی سازشوں کے باوجود ایک سال کا عرصہ مکمل کر لیا ہے جس پر وزیراعظم شہبازشریف کابینہ مبارک باد کی مستحق ہے۔ میری تجویز ہے کہ دہشت گردی کے قلع قمع کو ٹاپ آف دی لسٹ رکھا جائے اس کامیابی کے بعد ملک میں معیشت بھی رواں دواں ہوتی نظر آئے گی۔ شہبازشریف کو فی الحال موقع نہیں مل رہا کہ وہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ملاقاتیں کر کے اس بات پر قائل کریں کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کر کے معیشت کو مستحکم کرنے میں کردار ا دا کریں۔
حال ہی میں اوورسیز پاکستانیوں میں اہم پوزیشن رکھنے والے ڈاکٹر قیصر رفیق جن کا تعلق امریکہ سے تھا، نے وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کر کے یقین دھانی کروائی ہے کہ اُن کے اوورسیز پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ کیا جائے گا ٹیسٹ کیس کے طور پر ڈاکٹر قیصر رفیق نے ایک لوگو ڈیزائن کیا ’’سب سے پیارا پاکستان‘ سب سے پہلے پاکستان‘‘ جس کی چھتری کے نیچے انہوں نے پاکستان میں اپنا تمام سرمایہ امریکہ سے لا کر پاکستان میں انویسٹ کر دیا۔ ڈاکٹر قیصر رفیق نے گروپ آف کمپنیز کا ملک بھر میں جال بچھایا ہے۔ ڈاکٹر قیصر رفیق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ایک ضلع میانوالی کے رہنے والے ہیں وہ ملک کے پسماندہ علاقوں کی ڈویلپمنٹ کے حوالے سے پراجیکٹ تیار کر رہے ہیں جس پر جلد ہی عملدرآمد شروع کر دیا جائے گا۔
ڈاکٹر قیصر رفیق یو اے ای بزنس ٹائی کون کے ’’رائل عمارات گروپ‘‘ کے ایڈوائزر کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اس گروپ کے زیر اہتمام 2017ء سے لے کر اب تک خیبرپختونخواہ اور ملک کے دیگر پسماندہ اضلاع میں تقریباً ایک ہزار ملین ڈالر کی سرمایہ کاری بھی کروا چکے ہیں۔ اس رائل گروپ کے سربراہ ایچ آر ایس پرنس شیخ بٹتی بن سہیل المکتوم کرتے ہیں۔
ڈاکٹر قیصر رفیق ملک میں ٹورازم کے فروغ کے لئے بھی گراں قدر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کے لئے ڈاکٹر قیصر رفیق ایک رول ماڈل کی سی حیثیت رکھتے ہیں جن کا کہنا ہے کہ جینا مرنا صرف پاکستان کے لئے ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں کے یہ جذبے کی ملک کو اس وقت اشد ضرورت ہے۔
وطن عزیز پاکستان کو درپیش مسائل کے خاتمے کے لئے آرمی چیف سید عاصم منیر نے اپنی خدمات پیش کرنے کا اعادہ کیا۔ گو کہ اُن کی آئینی ذمہ داریوں میں سرحدوں کی حفاظت، اندرونی و بیرونی سازشوں کا مقابلہ، دہشت گردی کی سرکوبی سرفہرست ہے۔ مگر انہوں نے ایک محب وطن سولجر کا کردار ادا کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں بنے جانے والے نئے بلاک کے حوالے سے دورہ چین شروع کیا ہے۔ امید ہے کہ جنرل عاصم منیر کے اس دورے سے نا صرف وطن دشمن طاقتوں کو منہ توڑ جواب ملے گا بلکہ ہمارے دیرینہ دوست چین کے ساتھ مل کر معاشی و سرحدی اصلاحات پر بھی غور کیا جائے گا۔ جنرل عاصم منیر کا دورہ چین نا صرف پاکستان کے لئے خوش آئند ہے بلکہ 22 کروڑ عوام کے لئے خوشخبری کی نوید ہے۔ جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ آئی ایم ایف نے اب تلک 1.2 بلین ڈالر کی قسط تمام شرائط پوری کرنے کے باوجود ادا نہیں کی اور پاکستان کو ڈیفالٹ کی جانب دھکیلنے کی سازشیں کی جا رہی تھیں اُسی وقت میں سعودی عرب، یو اے ای اور چین نے پاکستان کو غیر مشروط قرضوں کی ادائیگی کر کے ڈیفالٹ کی لٹکتی تلوار سے بچا لیا ہے اس پر وزیراعظم شہبازشریف اور آرمی چیف سید عاصم منیر کی سفارتی کوششوں پر قوم اُن کی شکر گزار ہے۔
ملک میں موجود سیاسی بحران پر جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق کا کردار قابل تحسین ہے۔ جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل امیر العظیم بھی تمام سٹیک ہولڈرز سے ملاقاتیں کر کے اُن کو اس بات پر آمادہ کر رہے ہیں کہ اپنی ذاتی ضد، انا کی ملکی محبت کے آگے قربانی دے دیں۔ سراج الحق نے بحران کے خاتمے کے لئے جو اقدامات کر رہے ہیں اُن پر تمام سیاسی جماعتوں کو عمل پیرا ہو کر ملکی استحکام کو تقویت دینی چاہئے۔ سراج الحق اپنے تمام تر گلے شکوے، ناراضگیاں ختم کر کے ملک کو بحرانی کیفیت سے نکالنے کی سر توڑ کوششیں کر رہے ہیں۔ سراج الحق نے حکومت وقت سے مطالبہ کیا ہے کہ گوادر تحریک کے روح رواں مولوی ہدایت ا للہ کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ مولوی ہدایت اللہ نا ہی کوئی دہشت گرد ہیں نا ہی انہوں نے ملکی محبت کی دیوار پھلانگی ہے۔ مولوی ہدایت ا للہ نے صرف اور صرف گوادر کی محب وطن عوام کے حقوق کے لئے آواز بلند کی ہے حکومت وقت کو گوادر کی عوام کے لئے اُن کے بنیادی حقوق کی فراہمی فی الفور کرنی چاہئے نہ کہ اُن کے حقوق کیلئے بھی بھیک مانگنے مولوی ہدایت اللہ کو پابندِ سلاسل کر کے یہ پیغام دیا جائے کہ گوادر کے عوام بنیادی حقوق مانگے گے تو انہیں اس طرح ہی مظالم کا نشانہ بنایا جائے گا۔
وزیراعظم کو اوورسیز پاکستانیوں کی ملک میں سرمایہ کاری کی یقین دہانی
Apr 27, 2023