اسپیکرکاچیف جسٹس کوخط عدلیہ کی خودمختاری پرحملہ ہے: شیخ رشید

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ پر دباؤ ڈالنا سیاسی موت کو دعوت دینے کے برابر ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ غریب مہنگائی بے روزگاری سے مررہا ہے اور حکمران نیرو کی بانسری بجارہے ہیں، پوری دنیا میں سپریم کورٹ کوجو مقام حاصل ہے پاکستان میں اس کی توہین کی جارہی ہے، نہ آئی ایم ایف نہ الیکشن نہ عدلیہ و آئین کا احترام ہے۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا چیف جسٹس کو خط عدلیہ کی خود مختاری پر حملہ ہے، استحقاق کمیٹی میں ججوں کو بلانے کی بات کرنا ٹکراؤ کی علامت ہے، میرے نزدیک اس کے نتائج بہت بھیانک ہوں گے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت انتخاب کے لیے 21 ارب دینے کی پابند ہے، پارلیمنٹ کٹوتی یا انکارنہیں کرسکتی، قانون پارلیمنٹ کا کام ہےاوراس کی تشریح سپریم کورٹ کرتی ہے، آئین میں 90 دن کے اندر الیکشن لازمی ہیں، من پسند کے جج اور من پسند کے فیصلوں کی کوئی گنجائش نہیں، سپریم کورٹ پر دباؤ ڈالنا اس کے فیصلوں کو نہ ماننا سیاسی موت کو دعوت دینے کے برابر ہے۔شیخ رشید نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو بحال بھی کیا تھا اور گھر بھی بھیجا تھا، پوری قوم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے اور تمام ریاستی ادارے سپریم کورٹ کے تابع ہیں، آج جنگل کے قانون کا یا قانون کی بالادستی کافیصلہ ہوجائے گا۔

ای پیپر دی نیشن