کابل (نیٹ نیوز) افغان منتظمین نے تصدیق کی ہے طالبان حکومت نے اقوام متحدہ، عطیہ دہندگان اور غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ افغانستان میں موسمیاتی تبدیلی کے مضمرات کے بارے میں اپنی پہلی بات چیت شروع کی ہے ۔چار دہائیوں کے تنازعات کو برداشت کرنے کے بعد، افغانستان موسمیاتی تبدیلیوں کے نتائج کا مقابلہ کرنے کے لیے لیس نہیں، جو انتہائی موسمی واقعات اور قدرتی ماحولیاتی نظام میں خلل کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں۔2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے، افغانستان کے لیے غیر ملکی امداد کم ہو گئی ہے، اور عطیہ دہندگان ایک ایسی حکومت کی حمایت کرنے سے ہچکچا رہے ہیں جسے بین الاقوامی طور پر نکال دیا جاتا ہے۔