لاہور (کامرس رپورٹر) دی بنک آف پنجاب کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس 26 اپریل 2024 کو ہوا جس میں 31 مارچ 2024 ء کو اختتام پذیر سال کی پہلی سہ ماہی کے غیر آڈٹ شدہ مالیاتی گوشواروں کی منظوری دی۔ میٹنگ کے دوران بورڈ نے سال 2024 ء کی پہلی سہ ماہی کیلئے بنک کی کارکردگی اور سٹریٹجک بزنس پلان کا جائزہ لیا اور ٹیکس سے قبل منافع میں 67 فیصد کی غیر معمولی نمو دکھانے پر بی او پی مینجمنٹ کی کوششوں کو سراہا۔ قبل از ٹیکس منافع میں اضافہ اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ بنک صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ سال 2024 ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران بنک کا نیٹ انٹرسٹ مارجن (NIM) سال 2023 کی پہلی سہ ماہی کے 7.77 ارب کے مقابلے میں 8.55 ارب تک بڑھ گیا ہے۔ نان مارک اپ / انٹرسٹ کی آمدنی میں بھی پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 33 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سال 2024 کی پہلی سہ ماہی کے دوران بنک کا قبل از ٹیکس منافع سال 2023 ء کی پہلی سہ ماہی کے 2.11 ارب سے بڑھ کر 3.51 ارب ہو گیا ہے جو کہ 67 فیصد کی غیر معمولی نمود کو ظاہر کرتا ہے۔ سال 2024 کی پہلی سہ ماہی کیلئے فی شیئر آمدنی (EPS) سال 2023 کی پہلی سہ ماہی کے 0.37 فی شیئر سے بڑھ کر 0.52 فی شیئر تک چلی گئی ہے۔ 31 مارچ 2024 ء تک بنک کے کل اثاثے 31 مارچ 2023 ء کے 1,604.36 ارب روپے سے بڑھ کر 2,075.45 ارب روپے ہو گئے ہیں۔
بنک آف پنجاب نے 2024کی پہلی سہ ماہی کے مالیاتی نتائج کا اعلان کردیا
Apr 27, 2024