بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن تین روزہ دورے پر چین پہنچے جہاں شکوے شکایتوں سے بھرپور ملاقات میں اسرائیل حماس اور روس یوکرائن جنگ سمیت ایران کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بیجنگ میں صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی اور یوکرائن جنگ میں روس کے لئے چین کی حمایت پر تشویش کا اظہار کیا۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین اور امریکہ کو ایک دوسرے کا حریف نہیں بلکہ شراکت دار ہونا چاہئے اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ شیطانی مقابلے سے گریز کریں۔ انٹونی بلنکن نے چینی ہم منصب وانگ یی سے بھی ملاقات کی اور ایران کی مدد کرنے کی خبروں پر تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے چین سے روس کو جنگی ہتھیار اور سامان کی فراہمی بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ چینی وزیر خارجہ نے امریکہ کی جانب سے تائیوان کو فوجی امدادی پیکج کی منظوری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ چین کی ریڈ لائن ہے جسے عبور نہ کیا جائے۔ چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ چین، امریکہ تعلقات مستحکم ہونا شروع ہو رہے ہیں۔ لیکن اب بھی ان تعلقات کو منفی عوامل سے آزمایا جا رہا ہے۔ صحافیوں سے گفتگو میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے واضح کیا کہ چینی صدر سے ملاقات پر امریکہ میں ٹاک ٹاک پر ممکنہ پابندی سے متعلق کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔