اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کلائمیٹ چینج کونسل اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور نے صوبے کے ساتھ زیادتیوں پر احتجاج کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کلائمیٹ چینج کونسل کے اجلاس میں وزیراعلیٰ علی امین نے خیبر پی کے کے ساتھ مبینہ زیادتیوں پر احتجاج کیا۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ نئے چیف سیکرٹری کی تعیناتی کے معاملے پر وفاقی حکومت نے ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا۔ وفاق اگر یہ سمجھتا ہے کہ ہم اپنے آئینی حق سے پیچھے ہٹیں گے تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وفاقی حکومت صوبے کے پچاس فیصد کاربن کریڈٹ پر قبضہ کرنا چاہتی ہے، کاربن کریڈٹ صوبے کا حق اور اثاثہ ہے اس پر کسی اور کا قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے جنگلات کا 45 فیصد حصہ خیبر پی کے میں ہے۔ جبکہ وفاقی حکومت صوبے کے بقایا جات جلد ادا کرے۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بجلی کے معاملے پر خیبر پی کے میں چھاپے مارے جا رہے ہیں اور صارفین کے خلاف ایف آئی آرز درج کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبے میں لوڈ شیڈنگ ختم کی جائے اور لوگوں پر ظلم بند کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے کی تمباکو کی پیداوار پر وفاقی حکومت سالانہ 300 ارب روپے ٹیکس وصول کرتی ہے جو صوبے کا حق ہے۔
صوبہ میں لوڈ شیڈنگ ختم، بقایا جات دیئے جائیں: گنڈا پور
Apr 27, 2024