لاہور (نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ (ن) پنجاب کے تنظیمی اجلاس میں میاں نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کے حق میں متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی۔ قرارداد کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے عہدیداروں اور کارکنوں نے نواز شریف کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ نواز شریف کو 2017ء میں ایک سازش کے تحت نااہل کیا گیا اور نواز شریف کو مسلم لیگ (ن) کی صدارت سے جبری طور پر محروم کیا گیا۔ آج جبکہ سازشی آرڈرز اور جعلی سزائیں اپنے انجام کو پہنچ چکی ہیں، اللہ تعالیٰ نے نواز شریف کو سرخرو کر دیا ہے، مسلم لیگ (ن) نواز شریف سے استدعا کرتی ہے کہ وہ پارٹی کی قیادت سنبھالیں تاکہ پارٹی ان کی ولولہ انگیز قیادت میں عوامی مقبولیت کی نئی جہتیں طے کر سکے۔ ضمنی انتخابات میں پارٹی کی بھرپور کامیابی پر پنجاب کی تنظیم بالخصوص پارٹی قیادت کو مبارکباد پیش کرتے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے کہا کہ فلسطینیوں پر صہیونی مظالم کی پرزور مذمت کرتے ان کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، پارٹی قیادت فلسطین کے معصوم بچوں اور عورتوں پر ہونے والے مظالم ختم کروانے اور جنگ بندی کے لیے مزید کاوشیں کرے۔ ذرائع کے مطابق خواجہ سعد رفیق کو سیکرٹری جنرل بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔ بعدازاں مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ نواز شریف سے دوبارہ پارٹی منصب سنبھالنے کی درخواست کی ہے کیونکہ وہ ہی مسلم لیگ (ن) کے قائد ہیں۔ نواز شریف کو سازش کے تحت عہدے سے ہٹایا گیا تھا، نواز شریف سے درخواست ہے کہ وہ دوبارہ پارٹی کا منصب سنبھالیں اور بیانیہ دیں۔ نواز شریف جو بیانیہ دیں گے وہی پارٹی کا بیانیہ ہوگا، وہ چاہے مفاہمت کا ہو یا مزاحمت کا، پارٹی اْسی بیانیے پر چلے گی جس کی منظوری نواز شریف دیں گے۔ ہم وہی لیڈر شپ فراہم کریں گے جس کی عوام توقع کرتے ہیں، نواز شریف کی صدارت میں ہم اپنی کوتاہیوں اور کمزوریوں پر قابو پائیں گے اور امید ہے کہ اس کے بعد (ن) لیگ مقبولیت حاصل کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی نے شہباز اور مریم پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، شہباز شریف کی ذمہ داریوں کی وجہ سے پنجاب کی قیادت نے نواز شریف کو صدر بنانے کی تجویز دی ہے۔ شہباز شریف نے کوئی فیصلہ نواز شریف سے مشاورت کے بغیر نہیں کیا اور وہ ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ مریم نواز عوامی ریلیف کے لیے اقدامات کررہی ہیں۔ مسلم لیگ (ن) وفاق اور پنجاب حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ عمران خان کی ضمانت اور ممکنہ رہائی سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ’شیر عمران خان نہیں بلکہ وہ تو ہم ہیں، اگر عدالتیں اسے رہا کرتی ہیں تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں مگر بانی پی ٹی آئی کے غیر سیاسی رویے اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے ملک نے نقصان اٹھایا ہے۔ رکاوٹیں دور ہو چکیں‘ نواز شریف دوبارہ (ن) لیگ کی قیادت کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے تنظیمی اجلاس میں تمام عہدیداران نے شرکت کی۔ میرے دائیں اور بائیں میرے بھائی بیٹھے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) ایک جمہوری اور سیاسی جماعت ہے‘ مسلم لیگ (ن) میں رائے کے اظہار پر کوئی قدغن نہیں ہے۔ (ن) لیگ پنجاب کے اجلاس کی تجاویز چین سے واپسی پر نوازشریف کو پیش کی جائیں گی۔ پارٹی اپنی وفاق اور پنجاب حکومت کے ساتھ بھرپور انداز میں کھڑی ہے، اتحادی حکومت مسلم لیگ (ن) کی منشور کی پابند نہیں ہے، مہنگائی پر جو بھی حکومت وقت ہوگی وہ ذمہ دار ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہٹ دھرمی اور غیر سیاسی رویے کی وجہ سے سیاسی نظام نقصان اٹھارہا ہے۔ تمام عہدیداروں نے سیاسی صورتحال پر مؤثر تجاویز دیں۔ علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کی مرکزی جنرل کونسل کا اجلاس 11 مئی کو طلب کر لیا گیا۔ احسن اقبال نے تمام ارکان کونسل کے نام نوٹس جاری کردیا ہے۔ اجلاس میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سے مرکزی کونسلرز شرکت کریں گے۔ علاوہ ازیں مرکزی مجلس عاملہ‘ ارکان قومی اسمبلی و سینٹ بھی اجلاس میں مدعو کئے گئے ہیں۔