کراچی (نیٹ نیوز+نوائے وقت رپورٹ) تحقیقاتی ٹیم نے کراچی کے سفاری پارک میں ہونیوالے مقابلے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سفاری پارک مقابلہ ڈاکوﺅں سے نہیں بلکہ لینڈ مافیا سے تھا۔ ایس ایچ او گلستان جوہر ملک سلیم 20 لاکھ روپے لیکر ایک پلاٹ پر ایک گروپ کا قبضہ کرانے گیا تھا اور اس نے 12 افراد کی نجی فورس بھی بنا رکھی تھی۔ مقابلے کے بعد ہلاک کیا جانے والا ضامن شاہ ڈاکو نہیں بلکہ لینڈ مافیا کا کارندہ تھا۔ قبضے کی لڑائی رات 10 بجے شروع ہوئی تھی۔ تحقیقاتی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مقابلے کے بعد پکڑے گئے تمام افراد بے گناہ ہیں۔ پکڑے جانے والوں میں ایک سیکورٹی گارڈ، ایک بریانی کی دکان پر کام کرنے والا اور ایک پنکچر کی دکان والا جبکہ دو محنت کش ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم کے مطابق گرفتار 9 افراد سمیت دو درجن پولیس اہلکاروں کے بیانات قلمبند کئے جا چکے ہیں۔ سفاری پارک میں مقابلے کے دوران ڈی ایس پی قاسم غوری سمیت 3 پولیس اہلکار شہید جبکہ پولیس کی جانب سے تین ڈاکوو¿ں کو مار نے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ ادھر مقابلے کی تحقیقات کرنے والے ڈی آئی جی سی آئی اے سلطان خواجہ نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ سفاری پارک پولیس مقابلہ کیس میں پکڑے گئے 9 ملزم ابتدائی تفتیش میں بے گناہ لگتے ہیں اور انہیں کلین چٹ دیدی گئی ہے۔ ابتدائی رپورٹ چند اور ثبوت ملتے ہی پولیس چیف کو پیش کر دی جائیگی۔