غزہ سٹی، قاہرہ (نوائے وقت رپورٹ+ بی بی سی+ نیوز ایجنسیاں) مصر اور فلسطین کے حکام کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا طویل المدتی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ مصر کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق 50 روز کی جنگ اور 22 سو افراد کی شہادت کے بعد جنگ بندی کے نئے معاہدے پر فریقین متفق ہوئے۔ حماس کے سیاسی رہنما اب مرزوق نے معاہدے کو مزاحمت کی فتح قرار دیا ہے جبکہ اسرائیلی حکومت کے ایک ترجمان نے بھی تصدیق کر دی۔ اسرائیل کے طبی عملے کے مطابق جنگ بندی کے معاہدے سے پہلے غزہ سے داغے جانے والے ایک راکٹ میں ایک اسرائلی شہری ہلاک اور 6زخمی ہو گئے۔ ادھر غزہ میں ہزاروں فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے ہوئی فائرنگ کی۔ اللہ اکبر کے نعرے لگائے اور جشن منایا۔ غزہ پر اسرائیلی حملوں کا سلسلہ گذشتہ روز بھی جاری رہا جس سے مزید 9 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔ اسرائیلی طیاروں نے غزہ ٹاور کی 13منزلہ عمارت کو 4 میزائلوں سے نشانہ بنایا جس سے عمارت تباہ ہو گئی۔ بیسیوں فلسطینی زخمی ہو گئے۔ 8 جولائی سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 2142 ہو گئی۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ پر 15 فضائی حملے کئے گئے۔ حماس نے بھی اسرائیلی علاقوں پر 5 راکٹ فائر کئے۔ حماس کے مسلم ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے مطابق ایک راکٹ حیفا اور 4 تل ابیب کے علاقے میں فائر کئے گئے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق لبنان کی طرف سے بھی گذشتہ رات اسرائیلی علاقے پر دو راکٹ فائر کئے گئے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی سے مقبوضہ فلسطینی شہروں میں اسرائیلی تنصیبات پر راکٹ حملوں کے سامنے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھرپور فضائی اور زمینی حملوں کے باوجود غزہ سے اسرائیل پر راکٹ باری جاری ہے جس سے یہ ثابت ہو رہا ہے کہ ہم حماس کے ہاون راکٹ حملے روک سکے نہ ہی انہیں روکنا ہمارے بس میں ہے۔ مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں اسرائیلی جارحیت کے دوران نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت کی گئی ہے۔ فلسطینی اہلکار نے غیرملکی خبررساں ایجنسی کو بتایا مستقل جنگ بندی پر اتفاق ہوا ہے اس میں غزہ کا محاصرہ کیا جائیگا۔ مکینوں کی ضرورتیں پوری مسائل حل کرنے کی گارنٹی دی گئی ہے۔ حماس کے رہنما خالد مشعل نے نومنتخب ترک صدر طیب اردگان کو فون کیا اور جنگ بندی معاہدے کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔ مصری وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا اسرائیل غزہ کے ساتھ سرحدیں کھولنے، انسانی بنیاد پر امداد اور محصور فلسطینی علاقوں میں تعمیراتی مٹیریل کو منتقلی کی اجازت دینے پر بھی رضامند ہو گیا۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں کی یاد میں اذان دی۔