لاہور( چودھری اشرف ) ہربنس پورہ لاہور سے مردہ جانوروں کے ساتھ ساتھ گھوڑوں اور گدھو ں کا گوشت فروخت کرنے والے گروہ نے انکشاف کیا ہے کہ وہ گذشتہ ڈیڑھ سال سے مردہ جانوروں کا گوشت لاہور کے پوش علاقوں گلبرگ ، ڈیفنس اور اس کے ملحقہ علاقوں میں فروخت کر رہے تھے ۔ محکمہ لائیو سٹاک پنجاب کی لاہور ڈسٹرکٹ ٹیم نے گذشتہ روز ہربنس پورہ کے علاقہ میں تین گدھو ں اور دو گھوڑوں کا گوشت لیکر جانے والے گروہ کو گرفتار کرکے مقامی تھانہ میں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرا دی تھی ۔ جس کے بعد پولیس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک ماہ کے اندر اس گروہ نے گلبرگ اور پوش ایریا میں ایک ہزار کلو گرام سے زائد مردہ جانوروں کے علاوہ گھوڑے اور گدھوں کا گوشت سپلائی کیا ہے ۔ محکمہ لائیو سٹاک لاہور ڈسٹرکٹ کی ڈاکٹر روبینہ نسیم نے کارروائی کرتے ہوئے چار افراد کو متعلقہ تھانہ ہربنس پورہ میں پولیس کی حراست میں دیکر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی تھی جس کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ مذکورہ ملزمان مردہ جانوروں کا گوشت 140 روپے فی کلو کے حساب سے مختلف ہوٹلوں اور ریسٹورنٹوں میں سپلائی کرتے رہے ہیں ۔ محکمہ لائیو سٹاک کی ڈاکٹر روبینہ نسیم نے ’’ نوائے وقت ‘‘ کو بتایا کہ مردہ جانوروں کا گوشت بڑی مقدار میں پکڑا جاتا ہے تاہم قانون میں اس حوالے سے سخت سزائیں نہ ہونے کی بنا پر بڑی تعداد میں لوگ مکرو دھندے میں ملوث ہیں ان کو پتہ ہے کہ پکڑے جانے کے 24 گھنٹے بعد ہی ان کی ضمانت ہو جاتی ہے ۔ انہوں نے تصدیق کی کہ ہربنس پورہ کوٹلی گھاسی اور اس کے ملحقہ علاقوں میں لوگوں نے بڑی تعداد میں جانور پال رکھے ہیں ۔ جن کے ساتھ یہ لوگ ہر وقت رابطے میں رہتے ہیں ۔ ان کا کوئی جانور بیمار ہو یا مر جائے تو وہ ان سے مردہ جانور کو تلف کرنے کا وعدہ کرکے اٹھا لیتے ہیں ۔ جبکہ بیمار جانور کی معمولی قیمت دیکر انہیں خرید کر گوشت بنا کر فروخت کر دیتے ہیں ۔