مارک سیگل کی جانب سے بیماری کے باعث بیان ریکارڈ نہ کراسکنے کی تحریری درخواست خصوصی عدالت میں پیش

راولپنڈی (آن لائن) سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس کے اہم گواہ امریکی صحافی مارک سیگل کی جانب بیماری کے باعث بیان ریکارڈ نہ کرواسکنے کی تحریری درخواست انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کردی گئی۔ عدالت نے سماعت مزید کارروائی کیلئے 31 اگست تک ملتوی کردی ہے ۔گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر ایک کے جج نے سابق وزیر اعظم و چیئرپرسن پیپلزپارٹی قتل کیس کی سماعت کا آغاز کیا تو عدالت کو بتایا گیا امریکی صحافی مارک سیگل کی جانب سے سفارت خانے کے ذریعے عدالت میں تحریری طور پر اطلاع دی کہ وہ طبیعت کی خرابی کے باعث بیان ریکارڈ نہیں کرواسکیں گے ،بیان کیلئے یکم یا دو ستمبر کی تاریخ متعین کردی جائے جس پر فاضل عدالت نے سماعت مزید کاروائی کیلئے 31اگست تک ملتوی کردی ہے انسداد دہشت گردی کی عدالت نے وزارت داخلہ کی جانب سے امریکی صحافی مارک سیگل کی جانب سے بیان ریکارڈ کروانے پر رضامندی کے اظہار کے بعدکمشنر راولپنڈی کوہدایت کی تھی کہ ویڈیو لنک بیان ریکارڈ کرنے کے لئے انتظامات مکمل کر کے عدالت میں رپورٹ کریں۔ واضح رہے کہ بے نظیر بھٹو 27دسمبر 2007 کو لیاقت باغ کے مقام پر جلسہ عام سے خطاب کرکے واپس جا رہی تھیں کہ خود کش دھماکہ ہو گیا جس میں بے نظیر بھٹو سمیت پارٹی کے23کارکن شہید اورمتعدد زخمی ہو گئے تھے ۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...